انڈیا کی مغربی ریاست گجرات میں حکام نے بتایا کہ منگل کو ڈیسا نامی قصبے میں آتش بازی کا سامان بنانے والی ایک غیر قانونی فیکٹری میں دھماکے کے نتیجے میں 18 افراد جان سے گئے اور پانچ زخمی ہو گئے۔
دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ فیکٹری کی عمارت اور لوہے کے ٹکڑے دور دور تک جا گرے۔
حکومتی ترجمان رشی کیش پٹیل نے صحافیوں کو بتایا: ’فیکٹری میں زوردار دھماکہ ہوا جس سے کنکریٹ کی چھت گر گئی۔ اس واقعے میں 18 لوگوں کی جان گئی اور پانچ زخمی ہوئے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ فیکٹری بغیر لائسنس کے چل رہی تھی۔ حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
انڈیا میں پٹاخے حد مقبول ہیں، خاص طور پر دیوالی کے تہوار اور شادی بیاہ کی تقریبات میں۔
آتش بازی کا سامان بنانے والی فیکٹریوں میں دھماکے عام ہیں اور مالکان اکثر بنیادی سکیورٹی تقاضوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔
گذشتہ سال وسطی انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک پٹاخہ فیکٹری میں دھماکے سے 11 افراد کی جان گئی تھی۔
2019 میں اسی طرح کے ایک دھماکے میں پنجاب میں کم از کم 18 افراد جان سے گئے جب کہ اسی سال اتر پردیش میں ایک اور واقعے میں مزید 10 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔