میڈرڈ ہوائی اڈے کے حکام نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں متروکہ طیارے کے مالک کا پتہ نہیں جو تقریباً دس سال سے وہاں کھڑا ہے۔
2010 سے ائر پورٹ پر کھڑا درمیانے درجہ کا کمرشل جہاز ”بھوت طیارہ” کہلاتا ہے۔
دس لاکھ پاؤنڈ کی مالیت کا طیارہ لگ بھگ ایک دہائی سے میڈرڈ ائرپورٹ پر کھڑا ہے، جو کبھی اپنی جگہ سے ہلا ہے نہ اسے کسی نے چھیڑا ہے۔
اب حکام نے وہ سوالات کرنا شروع کیے ہیں جو شاید انہیں پہلے کرنے چاہیے تھے کہ یہ طیارہ کس کا ہے اور وہاں کیوں موجود ہے؟
خیال کیا جاتا ہے کہ بظاہر متروک ماڈل اور درمیانے سائز کا میکڈونل ڈگلس MD-87 کمرشل جہاز ایڈالفو سواریز براحاس ائرپورٹ پر 2010 سے موجود ہے۔
اسی عرصے میں کسی نے اس کی موٹروں اور پائلٹ سٹیٹک سسٹم پر بھی ٹیپ چسپاں کر دی ہے۔ لیکن کس نے؟ کوئی نہیں جانتا۔
عملے نے اس کا نام ”بھوت طیارہ” رکھ دیا ہے۔
حال ہی میں ائرپورٹ کی ڈائریکٹر ایلینا میورال نے سرکاری گزٹ میں پبلک نوٹس جاری کیا ہے جس میں ان لوگوں سے رابطے کی اپیل کی گئی ہے جو طیارے کے بارے میں جانتے ہوں۔
یہ نوٹس تین ماہ تک شائع ہوتا رہے گا۔ تب بھی طیارے کے مالک کا پتہ نہ چلا تو اسے نیلام کرکے رقم سرکاری خزانے میں ڈال دی جائے گی۔
بظاہر نیلامی ہی میں اس کے مالک کی بھلائی ہے کیونکہ اگر جہاز کے مالک کا پتہ چل جاتا ہے تو اسے ائرپورٹ پر طیارہ کھڑا رکھنے کے اخراجات اور بھاری ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔
ہسپانوی اخبار الپائیس کی تحقیق کے مطابق یہ طیارہ سائکس ائر نامی کمپنی نے جولائی 2010 میں خریدا تھا۔ مذکورہ کمپنی کا تعلق کنیری جزائر سے ہے۔
اسی سال دسمبر میں یہ کمپنی دیوالیہ ہو گئی تھی۔
دنیا بھر میں ایوی ایشن کے قبرستانوں میں کئی جہاز ناکارہ پڑے رہتے ہیں لیکن ایسا شاذونادر ہی ہوتا ہے کہ کسی فعال ہوائی اڈے پر کوئی جہاز کھڑا رہے اور کوئی اس کی طرف دھیان نہ دے۔
2015 میں ملائشیا کے کوالالمپور انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مختلف اوقات میں تین مال بردار جہاز بوئنگ 747 چھوڑ دیے گئے تھے۔
اُن کے مالکوں کا کبھی پتہ نہ چل سکا اور بالآخر 2017 میں کباڑ کے طور پر نیلام کر دیے گئے تھے۔