بالی وڈ سیریز ’ہیرامنڈی‘ کے اداکار طحہٰ شاہ کا کہنا ہے ’سنجے لیلا بھنسالی جیسا ذہین کوئی نہیں، انہوں نے جو بھی لکھا، دل سے لکھا۔ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ پیار کے جذبے کو سکرین پر کیسے دکھایا جائے۔ میں نے صرف اپنی آنکھوں سے کام لیا کیونکہ میں خود عاشق مزاج ہوں۔‘
انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے انٹرویو میں طحہٰ نے بتایا کہ ’مجھے الگ الگ کردار کرنے میں بہت مزا آتا ہے۔ الگ الگ دنیاؤں میں جانا۔ مجھے خود نہیں پتہ کہ میں کون سا کردار منتخب کروں گا۔ کیوں کہ اتنے سارے سکرپٹ اور لکھاری ہیں۔ بس میں یہ چاہتا ہوں کہ جو بھی میں کروں اس میں رومانس ضرور ہو۔‘
ہیرا منڈی کے حوالے سے طحہٰ شاہ نے کہا کہ ’سنجے لیلا بھنسالی نے جو بھی لکھا، دل سے لکھا۔ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ پیار کے جذبے کو سکرین پر کیسے دکھایا جائے۔ میں نے صرف اپنی آنکھوں سے کام لیا کیونکہ میں خود عاشق مزاج ہوں۔
’میں اس بڑے پراجیکٹ کا چھوٹا سا حصہ ہوں۔ فلم پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے کچھ کہنے والا میں کون ہوتا ہوں۔ سنجے لیلا بھنسالی کے ساتھ مزید کام کرنا پسند کروں گا۔‘
اپنی ذاتی پسند کے حوالے سے طحہٰ نے بتایا کہ وہ ’امیتابھ بچن، شاہ رخ خان، جیکی چن، مائیکل جارڈن، مائیکل جیکسن، آرنلڈ شوازنیگر، والٹ ڈزنی، ابراہام لنکن‘ سمیت بہت سارے لوگ سے متاثر ہیں اور انہوں نے ان شخصیات کی تصاویر دیوار پر لگا رکھی ہیں۔
طٰحہ شاہ کے بقول: ’جب بھی اپنے آپ پر یقین ختم ہو جاتا ہے تو میں ان لوگوں کی تصویریں دیکھ لیتا ہوں اور ان کی آڈیو بکس سننے لگتا ہوں تب پتہ لگتا ہے کہ ان لوگوں نے بھی بہت محنت کی بہت قربانیاں دیں۔ اگر وہ ایسا کر سکتے ہیں ہم کیوں نہیں؟‘
انہوں نے کہا کہ ’آپ کو اپنا کام سو فیصد کرنا چاہیے۔ بہت سارے لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ اپنا سو فیصد کر رہے ہیں لیکن وہ سو فیصد نہیں ہوتا۔ آپ بہت ساری قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔‘
ان سے سوال کیا گیا کہ ’بہت سے پاکستانیوں نے تنقید کی ہے کہ ہیرا منڈی سیریز تاریخی طور پر درست نہیں۔‘
جس پر ان کا کہنا تھا کہ ’سب سے پہلے میں کوئی نہیں ہوں جو اس چیز پر بات کروں۔ میں اس سیریز کا ایک چھوٹا سا حصہ تھا۔ جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ میں سیریز میں کاسٹ ہونے والا آخری شخص تھا۔ میں وہ شخص تھا جسے پہلے عام رول دیا گیا لیکن پھر بھنسالی نے مرکزی کردار بنا دیا۔‘
طحہٰ کے مطابق: ’میں کسی بھی چیز کے بارے میں کچھ بھی کہنے والا کون ہوتا ہوں؟ ہر دیکھنے والے کا اپنا نظریہ ہوتا ہے۔ میں حتمی طور پر صرف اپنی کوشش کے بارے میں بات کر سکتا ہوں اور سیٹ پر اپنے تجربات کے بارے میں بات کر سکتا ہوں۔ اور یہی میری حد ہے۔‘
اپنی ذاتی پسند کے حوالے سے طحہٰ نے بتایا کہ وہ تاریخی کردار ادا کرنا پسند کرتے ہیں لیکن ایسا کردار جس میں رومانس اور المیہ دونوں ہوں ان کا پسندیدہ ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’لوگوں نے مجھے رومانوی کردار میں پسند کیا۔ اس لیے میری ترجیح ہو گی کہ سب سے پہلے رومانوی فلم کا انتخاب کروں جس میں عالیہ بھٹ ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’میں جانتا ہوں بھنسالی صاحب جیسا کوئی ذہین نہیں۔ ان کی اور رائٹرز کی تاریخ پر گرفت حیران کن ہے۔ یہ ایک ٹیم کی کاوش تھی۔
’میں خود تاریخ کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا۔ اور نہ ہی میں اس چیز میں پڑنا چاہتا ہوں۔ میں صرف ایک اداکار ہوں اور قواعد کی پابندی کرتا ہوں۔
’ہم سپر سٹار اور ابھرتے ہوئے ستاروں کی بات کرتے ہیں مگر اس سب کے ساتھ ایک خاص قسم کا دباؤ آتا ہے یہ ایک بنیادی کشمکش ہے جس کا آپ سامنا کرتے ہیں اور شاید ہمیشہ کریں گے۔‘
ان سے سوال کیا گیا کہ اب آپ آگے کیا کریں گے؟ اس کے جواب میں طحہٰ نے کہا کہ ’آپ یہی پوچھنا چاہتی ہیں کہ میں اگلی تین فلمیں کب کر رہا ہوں؟ اور پھر ایک سپر ہٹ بلاک بسٹر فلم آئے گی۔ آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ناظرین آپ میں کیا پسند کرتے ہیں۔
’مجھے لگتا ہے کہ لوگوں نے مجھے رومانوی ہیرو کے طور پر قبول کر لیا ہے۔ تو اب میں ناظرین کو وہی دینا چاہتا ہوں جو وہ چاہتے ہیں۔‘
مزید فلموں اور پراجیکٹس کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ میں کچھ سکرپٹس دیکھ رہا ہوں جن میں کامیڈی، رومانوی اور جنگی کہانیاں شامل ہیں۔