سمگلنگ کے شکار شہریوں کی مشرقی ایشیائی ممالک میں مدد کی کوشش ہے: پاکستان

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو کہا ہے کہ ’ہمیں کچھ کیسز کا علم ہے جن میں پاکستانی شہری مشرقی ایشیائی ممالک میں انسانی سمگلنگ کی صعوبتیں اور جبری مشقت کا شکار ہیں۔‘

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے 21 نومبر 2024 کو ہفتہ وار بریفنگ دی (سکرین گرین/ دفتر خارجہ)

پاکستان کا کہنا ہے کہ مشرقی ایشیا کے ممالک میانمار اور کمبوڈیا میں پھنسے شہریوں سے رابطہ اور مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

میانمار اور کمبوڈیا میں ملازمت کے جھانسے میں جانے والے پاکستانیوں پر ’تشدد‘ اور ’جبری مشقت‘ کے مختلف واقعات گذشتہ کچھ عرصے کے دوران رپورٹ ہوئے ہیں۔

پاکستان کے دفتر خارجہ میں جمعرات کو ہونے والی ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ان واقعات پر کہا کہ ’انسانی سمگلنگ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہمیں کچھ کیسز کا علم ہے جہاں پر پاکستانی شہری مشرقی ایشیا کے ممالک میں انسانی سمگلنگ کی صعوبتیں اور جبری مشقت برداشت کر رہے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارے سفارت خانے ان تمام ممالک میں پاکستانیوں سے رابطہ کرنے اور مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

ممتاز زاہرہ بلوچ نے کہا کہ ’پاکستانی شہریوں سے بھی درخواست ہے کہ وہ پرکشش ملازمت کے جھانسے میں نہ آئیں۔‘

کمبوڈیا سے پاکستانی شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر کی جانے والی شکایات کے مطابق ’سو کے قریب پاکستانی شہری جن میں خواتین بھی شامل ہیں، جنہیں پرکشش نوکری کی پیشکش ہوئی جب وہ کمبوڈیا پہنچے تو ان کے پاسپورٹس لے کر انہیں حبس بے جا میں رکھا گیا اور تشدد بھی کیا گیا۔‘

عامر سندھو نامی ایک پاکستان شہری نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ کمبوڈیا پہنچنے کے بعد انہیں اندازا ہوا کہ کام، نوکری سب فراڈ تھا الٹا وہ ان سے 2500 ڈالرز فی کس کے حساب سے تاوان مانگ رہے ہیں۔‘

انہوں نے اپنی پوسٹ میں مختلف عمارتوں کی نشاندہی بھی کی اور بتایا کہ ’پاکستانی سفارت خانے کے لوگ کیمپوں میں آئے لیکن شہریوں کی ان سے ملاقات نہ ہو سکی۔‘

غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد

پاکستان نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بدھ کو غزہ میں ’فوری، غیرمشروط اور مستقل جنگ بندی‘ کے مطالبے پر مبنی قرارداد کو امریکہ نے ویٹو کر دیا تھا۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قرار داد منظور نہ کر سکی جس پر ہمیں افسوس ہے۔‘

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف کر رہا ہے۔‘

ایپکس کمیٹی میں افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر تخفظات

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے ’دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں ہیں جس پر پاکستان متفکر ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ایپکس کمیٹی نے بھی تحفظات ظاہر کیے ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہمیں دہشت گردوں کو کارروائیوں کے لیے افغانستان کی طرف سے میسر آزادی پر بھی تشویش ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہم سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی افغانستان پاکستان اور تمام دنیا کے لیے خطرہ ہے۔ افغان حکومت کو چاہیے کہ اپنے ملک کے اندر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف کاروائیاں کرے۔

’دہشت گردی کے خلاف تحفظات اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دیے گئے ہیں۔ افغان عبوری حکومت کو دوحہ معاہدے اور عالمی قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے۔‘

افغان مہاجرین پر دفتر خارجہ کا موقف

ترجمان دفتر خارجہ نے افغان مہاجرین سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ امیگریشن کے قوانین کی خلاف ورزیوں پر افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’اکتوبر کے آخر تک سات لاکھ 57 ہزار سے زائد افغان شہریوں کو واپس بھیجا گیا ہے۔ پاکستان اپنے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان