جاپان میں دو قینچیوں کے باعث سینکڑوں پروازیں متاثر ہو گئیں

جاپان کے مصروف ہوائی اڈے پر تمام مقامی پروازیں دو گھنٹے تک معطل کر دی گئیں اور ہزاروں مسافر ائیر پورٹ پر پھنس گئے۔

جاپان کے شہر ہوکائیڈو میں 6.6 شدت کے زلزلے کے بعد سات ستمبر 2018 کو نیو چیتوسے ایئرپورٹ دوبارہ کھلنے پر مسافر چیک ان کے لیے قطاروں میں کھڑے ہیں (اے ایف پی)

جاپانی شہر ہوکائیدو کے نیو چیتوسے ہوائی اڈے کو بورڈنگ گیٹس کے قریب ایک سٹور سے دو قینچیاں غائب ہونے کے بعد بڑی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

ہفتے کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد ایئر پورٹ پر تقریباً دو گھنٹے تک سکیورٹی چیک روک دیا گیا جس کے نتیجے میں 36 پروازیں منسوخ اور 201 دیگر پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں جس سے ہزاروں مسافر ائیر پورٹ پر پھنس گئے۔

رپورٹس کے مطابق قینچیوں کے غائب ہونے کی وجہ سے مسافروں کو سکیورٹی سکریننگ سے دوبارہ گزرنا بھی پڑا۔

ہوائی اڈے پر یہ گڑبڑ ایسے وقت سامنے آئی جب خاص طور پر یہ دن کافی مصروف تھا کیوں کہ لوگ بون تہوار کی چھٹی کے بعد گھر واپس لوٹ رہے تھے۔ بون ایک روایتی جاپانی تہوار ہے جو مرے ہوئے آبا و اجداد کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

ہوکائیدو ہوائی اڈے کی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سکیورٹی چیکس کی وجہ سے تمام ڈومیسٹک پروازیں دو گھنٹے کے لیے گراؤنڈ کر دی گئیں۔

مقامی اخبار ’دی جاپان نیوز‘ نے رپورٹ کیا کہ ڈیپارچر لاؤنج میں ایک سٹور نے قینچیوں کو غلط جگہ پر رکھ دیا تھا جس کے نتیجے میں صبح 10 بجے فوری طور پر سکیورٹی چیکس کو معطل کر دیا گیا۔

تاہم یہ گم شدہ قینچیاں اگلے دن اسی سٹور سے ایک کارکن کو مل گئیں لیکن ایئر پورٹ نے پیر کو ان کی بازیابی کا اعلان اس بات کی تصدیق کے بعد کیا کہ یہ سٹور سے واقعی گم ہو گئی تھیں۔

نیو چیتوسے ایئر پورٹ جاپان کا ایک بڑا مرکز ہے جہاں 2022 میں ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ مسافروں نے سفر کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واقعے سے متاثرہ بہت سے مسافروں نے اس پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ مستقبل میں بہتر حفاظتی طریقے رائج کیے جائیں گے۔

ایک مسافر نے کہا: ’مجھے نہیں لگتا کہ ہمارے پاس انتظار کرنے کے سوا کوئی چارہ ہے لیکن مجھے امید ہے کہ وہ اس بارے میں کچھ زیادہ اقدامات کریں گے۔‘

ایک اور مسافر نے کہا: ’ان دنوں بہت کچھ پریشان کن رہا۔ یہ ختم نہیں ہو رہا اور میں اپنے گھر پہنچنے تک خود کو محفوظ نہیں سمجھتا۔‘

لینڈ، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ اینڈ ٹورازم کی وزارت نے اس واقعے کی تحقیقات کی درخواست کی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔

بین الاقوامی ہوائی اڈے نے تسلیم کیا کہ یہ مسئلہ ناکافی سٹوریج اور بد انتظامی کی وجہ سے پیش آیا۔ انہوں نے حفاظتی پروٹوکول کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

ہوائی اڈے کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا: ’ہم تسلیم کرتے ہیں کہ یہ واقعہ سٹور میں ناکافی گنجائش اور انتظامی نظام کی ناکامی کے نتیجے میں ہوا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اس واقعے کو ہائی جیکنگ یا دہشت گردی سے جوڑا جا سکتا ہے لیکن ہم مستقبل میں مکمل انتظامی بہتری کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔‘

خلل کے باوجود کئی سوشل میڈیا صارفین نے ہوائی اڈے کی اس صورت حال سے نمٹنے کی تعریف بھی کی اور جاپان کے ہوا بازی کے حفاظتی اقدامات کو اجاگر کیا۔

ایک اور مقامی اخبار ڈیمسم ڈیلی کے مطابق ہفتے کو تقریباً 30 مسافر پروازوں میں خلل کی وجہ سے ہوائی اڈے پر رات گزارنے پر مجبور ہوئے اور ان کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ہوائی اڈے نے ٹرمینل کی چوتھی منزل پر انہیں سلیپنگ بیگ اور چٹائیاں فراہم کیں۔

دی انڈپینڈنٹ نے تبصرے کے لیے نیو چیتوسے ہوائی اڈے سے رابطہ کیا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا