مانچسٹر ایئرپورٹ پر ایک شخص کو لات مارنے کی ویڈیو، پولیس افسر معطل

موبائل فون سے بنی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹیزر سے لیس ایک پولیس افسر فرش پر موجود ایک مشتبہ شخص کے چہرے پر لات مارتا ہے اور  پھر اپنا جوتا اس کے سر پر رکھتا ہے۔

مانچسٹر ایئرپورٹ پر گرفتاری کے دوران ایک شخص کے چہرے پر لات مارنے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایک پولیس افسر کو آپریشنل ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے۔

گریٹر مانچسٹر پولیس کے اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل وسیم چوہدری نے سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیو فوٹیج کو ’چونکا دینے والی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’لوگ بجا طور پر اس کے حوالے سے انتہائی تشویش کا شکار ہیں۔‘

منگل کو سامنے آنے والی موبائل فون سے بنی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹیزر سے لیس ایک پولیس افسر فرش پر موجود ایک مشتبہ شخص کے چہرے پر لات مارتا ہے اور  پھر اپنا جوتا اس کے سر پر رکھتا ہے۔

اس کے بعد وہ مشتبہ شخص کی پیٹھ پر گھٹنے ٹیکتا ہے جبکہ ویڈیو میں ایک خاتون پولیس کو روکنے کے لیے چلاتی ہوئی نظر آتی ہیں۔

پھر وہی افسر ایک دوسرے شخص کی طرف اشارہ کرتا ہے، جس کے ہاتھ اس کے سر کے پیچھے ہوتے ہیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ افسر اس شخص کو ٹرمینل فلور پر لے جانے کے دوران اس کی گردن کے پچھلے حصے پر ٹیزر سے ایک ضرب لگاتا ہے۔

بدھ کی رات اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل وسیم چوہدری نے بتایا: ’ایک مرد افسر کو آپریشنل ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے اور ہم پولیس کے ردعمل کو رضاکارانہ طور پر پولیس کنڈکٹ کے دفتر کو بھیج رہے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے ردعمل کے دوران تین افسران پر حملہ کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ایک خاتون افسر کی ناک ٹوٹی ہوئی تھی اور دیگر اہلکار زمین پر گر کر زخمی ہو گئے تھے جنہیں ہسپتال میں علاج کی ضرورت تھی۔‘

ہوم آفس کی وزیر ڈیم ڈیانا جانسن نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا: ’میں آج سہ پہر مانچسٹر ایئرپورٹ پر ہونے والے ایک واقعے کی پریشان کن فوٹیج سے واقف ہوں اور اس حوالے سے عوام کی تشویش کو سمجھتی ہوں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے گریٹر مانچسٹر پولیس سے مکمل اپ ڈیٹ مانگ لی ہے۔‘

گریٹر مانچسٹر پولیس نے اس ’ویڈیو میں نظر آنے والے سلوک‘ کے بارے میں خدشات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ آتشیں اسلحے سے لیس افسران ہوائی اڈے کے ٹرمینل ٹو پر عوام کے درمیان جھگڑے کی رپورٹس کا جواب دے رہے تھے۔

ایک بیان میں پولیس نے کہا: ’پہلے جھگڑے کے مشتبہ افراد میں سے ایک کو گرفتار کرنے کی کوشش کے دوران، تین افسران کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں گھونسے مار کر زمین پر گرا دیا گیا۔ ایک خاتون افسر کی ناک ٹوٹ گئی اور تینوں کو علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا۔‘

بیان میں مزید کہا گیا: ’ڈیوٹی پر موجود افسران آتشیں ہتھیاروں سے لیس تھے اور اس حملے کے دوران ان سے اسلحہ چھیننے کا واضح خطرہ تھا۔

’چار افراد کو جائے وقوعہ پر ایمرجنسی سروس کے اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔‘

گریٹر مانچسٹر پولیس کے بیان کے مطابق: ’ہم ویڈیو میں طرز عمل کے خدشات کو تسلیم کرتے ہیں اور ہمارا پروفیشنل سٹینڈرڈ ڈائریکٹوریٹ اس کا جائزہ لے رہا ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا