انڈیا ’دہشت گردوں‘ کا زمین کے آخری کونے تک پیچھا کرے گا: مودی

بہار میں خطاب کرتے ہوئے انڈین وزیرِاعظم نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا: ’آج بہار کی سرزمین سے میں دنیا کو صاف پیغام دینا چاہتا ہوں کہ انڈیا ہر دہشت گرد اور ان کے سرپرستوں کی شناخت کرے گا، سراغ لگائے گا اور ایسی سزا دے گا جو وہ سوچ بھی نہیں سکتے۔‘

انڈین وزیر اعظم 24 اپریل 2025 کو بہار کے ضلع مدھوبنی میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں (سکرین گریب/ نیوز 18)

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو پہلگام میں ہونے والے حالیہ حملے کے بارے میں پہلی بار عوامی طور پر بات کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ انڈیا ہر ’دہشت گرد‘ اور ان کے ’سرپرستوں‘ کو کیفر کردار تک پہنچا کر ہی دم لے گا۔

بہار کے ضلع مدھوبنی میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا: ’آج بہار کی سرزمین سے میں دنیا کو صاف پیغام دینا چاہتا ہوں کہ انڈیا ہر دہشت گرد اور ان کے سرپرستوں کی شناخت کرے گا، ان کا سراغ لگائے گا اور انہیں ایسی سزا دے گا جو وہ سوچ بھی نہیں سکتے۔ ہم ان کا زمین کے آخری کونے تک پیچھا کریں گے۔‘

مودی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی انڈیا کی روح کو کبھی شکست نہیں دے سکتی۔

ان کے بقول: ’دہشت گردی کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ انصاف کی فراہمی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔ پوری قوم اس عزم میں یکجا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے عالمی برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: ’جو بھی انسانیت پر یقین رکھتا ہے وہ ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔ میں ان تمام ممالک، ان کے عوام اور رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ان مشکل لمحات میں انڈیا کا ساتھ دیا۔‘

وزیر اعظم مودی نے پہلگام کے واقعے کو کشمیری تاریخ کا ایک سنگین لمحہ قرار دیا، جہاں 22 اپریل کو ہونے والے حملے میں کم از کم 26 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی۔ یہ واقعہ 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد کشمیر میں سب سے بڑا دہشت گرد حملہ تصور کیا جا رہا ہے۔

مودی نے حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث عناصر کو خبردار کرتے ہوئے کہا: ’میں واضح الفاظ میں کہتا ہوں کہ ان دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کو ایسی سزا دی جائے گی جو ان کے تصور سے بھی باہر ہو گی۔‘

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے 140 کروڑ عوام کی قوت اب دہشت گردی کے سرپرستوں کی کمر توڑنے کے لیے متحد ہو چکی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے آج قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں جس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شرکت کر رہی ہے اور پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لینے کے علاوہ انڈیا کی جانب سے پاکستان سے متعلق کیے گئے اعلانات کے ردعمل پر بھی غور کیا جائے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل ہی پاکستان کے وزیر توانائی اویس خان لغاری نے ’ایکس‘ پر ایک بیان میں کہا کہ انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے سے متعلق غیر محتاط بیان ’آبی جنگ کی کارروائی ہے۔ یہ ایک بزدلانہ، غیر قانونی اقدام ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا