آفریدی کے آؤٹ ہونے پر پشاور کے تماشائیوں نے میچ رکوا دیا: کرکٹ کمنٹیٹر

معروف کمنٹیٹر طارق سعید سے اردو کمنٹری کے ماضی حال اور مستقبل پر گفتگو اور اس دوران پیش آنے والے دلچسپ واقعات۔

یہ بات عجیب ہے کہ ایک ایسے ملک میں جہاں انگریزی اچھی طرح سمجھنے والوں کی تعداد دس فیصد سے زیادہ نہیں ہو گی، وہاں کرکٹ جیسے مقبول اور عوامی کھیل کی کمنٹری شروع ہی سے انگریزی میں کی جا رہی ہے۔

70 کی دہائی میں ریڈیو پر اردو کمنٹری شروع بھی ہوئی تو چند عشروں کے بعد سے اس پر زوال آ گیا اور پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان سے اردو کمنٹری معدوم ہو گئی۔

خوش آئند بات یہ ہے کہ حالیہ پی ایس ایل کے ذریعے اردو کمنٹری کو ایک اور اننگز کھیلنے کا موقع ملا ہے۔ ان تمام معاملات پر بات کرنے کے لیے ہم نے صاحبِ طرز اردو کمنٹیٹر طارق سعید سے بات کی جو کئی عشروں سے ریڈیو اور ٹیلی ویژن دونوں پر اردو کمنٹری کر رہے ہیں اور اس وقت جاری پی ایس ایل میں بھی ان کی دلچسپ کمنٹری کے چرچے ہیں۔

طارق صاحب نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس دور میں ٹی وی ہوا کرتا تھا جو براڈکاسٹنگ اور پروڈکشن دونوں کام کرتا تھا۔ ان کے دو بڑوں کی لڑائی ہوئی جو اپنی اپنی پسند کا کمنٹری پینل چاہتے تھے۔ اس نے اتنا طول کھینچا کہ اس کا شکار اردو کمنٹری ہو گئی۔ یہ 2000 کے ابتدائی دنوں کی بات ہے۔

اردو کمنٹری کے مستقبل کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ’لوگ اپنی زبان میں اس کھیل سے متعلق آگاہی چاہتے ہیں۔ اس سے زیادہ دلچسپی بڑھے گی، کیوں کہ اس وقت کھیل بڑے شہروں سے نکل کر دور دراز علاقوں تک پہنچ گیا ہے۔ پاکستان ٹیم ہی کو دیکھ لیں تو اس میں 75 سے 80 فیصد کرکٹر دور دراز علاقوں کے نظر آتے ہیں۔ اگر ان علاقوں میں کھیل کو مزید مقبول کرنا ہے تو اس کا ذریعہ اردو کمنٹری ہی بن سکتی ہے۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہمارے ہمسایہ ملک بھارت میں ہندی کمنٹری کو 2012 میں صحیح سپرٹ کے ساتھ شروع کیا گیا۔ اس وقت عالم یہ ہے کہ 75 فیصد لوگ ہندی کمنٹری کی طرف مائل ہیں۔ انگلش اور 12 دیگر زبانیں جن میں وہاں کمنٹری ہو رہی ہے، اس کے بعد آتی ہیں۔ حالانکہ ہندی پورے ہندوستان میں نہیں بولی جاتی، جب کہ اردو پورے پاکستان میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔‘

اردو میں کمنٹری کرنی کتنی مشکل ہے کیوں کہ اصطلاحات تو ساری انگریزی کی ہیں؟

اردو میں کمنٹری کرنا انگریزی کی طرح آسان نہیں ہے۔ ہمارے ایک مشہور شاعر قیوم نظر بھی کمنٹری کیا کرتے تھے۔ ایک بار انہوں نے بلے باز جو گارڈننگ کرتا ہے، اس کو باغبانی کہنا شروع کر دیا۔ اسی طرح رنز کو دوڑیں کہا جاتا تھا۔ لیکن اس چیز کو اتنی پذیرائی ملی نہیں۔ سائنس وغیرہ میں بھی جتنی ٹرمز ہیں وہ اسی زبان کی استعمال ہوتی ہیں۔ اگر ان کو اسی زبان میں رہنے دیا جائے۔ مثال کے طور پر کرکٹ میں فائن لیگ کی پوزیشن ہے، یا سلی مڈ آف ہے، تھرڈ مین ہے۔ اگر آپ ان کا ترجمہ کرنے بیٹھ جائیں تو وہ صرف شاعری میں ہو سکتا ہے۔

اچھا صداکار اچھی کمنٹری کر سکتا ہے یا کرکٹ کا کھلاڑی؟

کمنٹری صرف تکنیک بیان کرنے کا نام نہیں ہے۔ اس میں تھوڑا ڈراما بھی ہونا چاہیے، اس میں ادب کا تڑکا بھی ہونا چاہیے، اس میں تاریخ بھی آ جاتی ہے، اس میں جمالیاتی پہلو بھی آ جاتے ہیں، چاہے جس بھی زبان میں ہو رہی ہو۔ اگر تو کھلاڑی میں یہ صلاحیت ہے تو سونے پہ سہاگہ ہے۔ نہیں تو پھر براڈکاسٹر اچھا ہونا چاہیے۔

کمنٹری کے کیریئر میں یادگار لمحے کون سے ہیں؟

پاکستان اور بھارت کے درمیان (2005 میں) بنگلور ٹیسٹ میچ تھا۔ میں اس وقت چناسوامی سٹیڈیم میں کمنٹری کر رہا تھا۔ یہ آخری موقع تھا جب پاکستان نے انڈیا کو انڈیا میں ہرایا تھا۔ وہ بہت خوبصورت لمحہ تھا جو یادوں کا حصہ بن گیا ہے۔ ہمارے ساتھ شہریار خان (کمنٹری بوتھ میں) موجود تھے جو اس وقت کرکٹ بورڈ کے سربراہ بھی تھے۔

پھر جب پاکستان 2009 میں ٹی 20 ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اس کے فائنل میں جیت کے لمحات کی میں کمنٹری کر رہا تھا۔ وہ یاد رہے گا۔

کوئی مزاحیہ واقعہ جو فیلڈ پر یا فیلڈ کے باہر پیش آیا؟

ایک بار پاکستان اور زمبابوے کے درمیان پشاور کے ارباب نیاز سٹیڈیم میں مقابلہ ہو رہا تھا۔ شاہد آفریدی اس دور میں نئے نئے سپرسٹار بنے تھے۔ وہ میچ کی پہلی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ تماشائیوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا کہ میچ ہی نہیں ہو گا۔ لوگوں نے میچ روک دیا۔ آرگنائزرز اور سکیورٹی نے بہت سمجھانے کی کوشش کی، لیکن لوگوں کا اصرار تھا کہ یہ پہلا بال تھا اس لیے ٹرائی بال تھا، اس لیے میچ دوبارہ شروع کیا جائے۔

بڑی دیر تک میچ رکا رہا کوئی 40، 45 منٹ بعد کھیل دوبارہ شروع کرنے کی نوبت آئی۔

ٹیلی ویژن اور ریڈیو کی کمنٹری میں کیا فرق ہے؟

کسی بھی براڈ کاسٹر سے پوچھیں تو وہ یہی کہے گا کہ ریڈیو کے میڈیم میں بولنے کی زیادہ آزادی ہوتی ہے۔ ٹیلی ویژن میں آپ نے زیادہ تر اپنے پروڈیوسر کے تابع رہنا ہوتا ہے کہ وہ آپ کو کس طرف لے کر جا رہا ہے۔ آپ نے سکرین کے تابع رہنے ہوتا ہے۔ ریڈیو میں ایسی کوئی پابندی نہیں ہوتی۔ آپ بہت زیادہ کھل کر بول سکتے ہیں۔ ریڈیو ایک براڈ کاسٹر کے لیے زیادہ دلچسپی کا باعث ہوتا ہے۔  

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ