غزہ: اسرائیلی حملوں میں 50 فلسطینی جان سے گئے

سول ڈیفنس کے اہلکار محمد المغیر نے اے ایف پی کو بتایا: ’فجر سے اب تک غزہ کی پٹی پر مسلسل اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 50 شہدا کی گنتی کی گئی ہے۔‘

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ اتوار کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں 50 افراد جان سے چلے گئے ہیں۔

اسرائیل نے 18 مارچ کو غزہ میں فوجی مہمات دوبارہ شروع کی تھیں۔  

سول ڈیفنس کے اہلکار محمد المغیر نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’فجر سے اب تک غزہ کی پٹی پر مسلسل اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 50 شہدا کی گنتی کی گئی ہے۔‘

ان میں نو افراد شامل ہیں جو غزہ سٹی کے مشرقی علاقے میں ایک گروپ پر حملے میں جاں سے گئے۔

جنوبی قصبے خان یونس کے ہسپتال نے کہا کہ اسے ایک مکان پر حملے میں قتل ہونے والے سات افراد کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

العودہ ہسپتال نے بتایا کہ اسے ایک کیفے پر حملے کے بعد چار لاشیں اور کئی زخمی افراد موصول ہوئے، یہ کیفے وسطی علاقے کے البریج کیمپ کے قریب واقع تھا۔

اتوار کو حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے حملے سے اب تک مجموعی طور 52 ہزار 243 فلسطینی مارے گئے جب کہ سینکڑوں لاپتہ افراد کی اموات کی تصدیق ہو گئی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے سیکیورٹی چیف کو عدالت میں ’جھوٹا‘ قرار دے دیا 

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے اتوار کو سپریم کورٹ کے سامنے ایک حلف نامے میں ملک کے داخلی سلامتی کے سربراہ کو ’جھوٹا‘ قرار دیا، جسے حکومت برطرف کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

نتن یاہو کا یہ ردعمل تقریباً ایک ہفتے بعد آیا جب شن بیٹ کے سربراہ رونن بار نے خود عدالت میں حلف برداری کا بیان دیا۔

انہوں نے وزیر اعظم پر ذاتی وفاداری کا مطالبہ کرنے اور انہیں حکومت مخالف مظاہرین کی جاسوسی کا حکم دینے کا الزام لگایا ہے۔

بار کی برطرفی، جس کا اعلان حکومت نے گذشتہ ماہ کیا تھا لیکن ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے اسے منجمد کر دیا تھا، نے بڑے پیمانے پر احتجاج کو جنم دیا۔

شن بیٹ سکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کو برطرف کرنے کے اس اقدام کا اٹارنی جنرل اور اپوزیشن نے مقابلہ کیا، جس نے بار کی برطرفی کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی۔

نتن یاہو نے اپنے عدالتی بیان میں کہا، ’وہ الزام جس کے مطابق میں نے مبینہ طور پر 2023 کے مظاہروں کے دوران بے گناہ شہریوں کے خلاف، یا غیر متشدد اور جائز احتجاج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، سراسر جھوٹ ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا