اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو سختی سے جواب دیں گے۔
نیویارک میں ایف ایم این نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ملکوں کے ساتھ پر امن تعلقات چاہتا ہے۔ ’ہماری خواہش ہے کہ بھارت ہوش میں آئے گا کہ وہ پاکستان کے خلاف جارحیت کا راستہ نہ اپنائے۔ کسی آپریشن کا ڈرامہ رچا کر پاکستان کے خلاف جارحیت شروع نہ کرے۔‘
منیر اکرم کے مطابق: ’ہماری خواہش ہے کہ بھارت کے ساتھ جنگ سے بچے رہیں، لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم سختی کے ساتھ جواب دیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ میں اس وقت ہماری ترجیحات کشمیر کی جدوجہد کو اجاگر کرنا، کشمیر کی جدوجہد کا دفاع کرنا اور بھارت کی جارحیت کو روکنا ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہمارا بڑا چیلنج یقیناً کشمیر ہے۔ کشمیر میں ہمیں غیر قانونی اقدامات کا سامنا ہے، جو بھارت نے یک طرفہ طور پر کشمیری عوام پر اپنی مرضی مسلط کرنے کے لیے اٹھائے ہیں۔ کرفیو، بلیک آؤٹ، نوجوانوں کے اغوا، سیاسی قیدی، یہ صورتِ حال تقریباً 90 دنوں سے چل رہی ہے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’ہم افغانستان میں امن کے عمل میں سہولت کاری کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم اپنے ہمسایوں ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی میں کمی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ وسیع سٹریٹجک مسائل ہیں جن کا ہمیں سامنا ہے۔‘
پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ ’بلاشبہ ہمارے بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ چین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، اسی طرح ہم امریکہ کے ساتھ بھی اچھے تعلقات کی خواہش رکھتے ہیں۔
منیر اکرم کے مطابق: ’ہماری سفارت کاری ان ہی مقاصد کی ترویج کی کوشش کرے گی۔‘