ایک طرف جہاں کئی مہینوں سے زیر حراست اپوزیشن رہنماؤں کی ضمانتیں جاری ہیں، وہیں آج (پیر کو) قومی احتساب بیورو نے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو نارووال میں متنازع سپورٹس کامپلکس منصوبے کے کیس میں گرفتار کر لیا۔
نیب راولپنڈی نے احسن اقبال کو آج اپنے دفتر طلب کر رکھا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں کل ریمانڈ کے لیے احتساب عدالت میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
احسن اقبال کو دو مہینوں میں دوسری مرتبہ نیب دفتر طلب کیا گیا۔ وہ پہلے ہی نیب کے جاری کردہ اپنی آمدنی اور اثاثوں سے متعلق سوال نامے کا جواب دے چکے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نارروال میں سپورٹس کامپلکس بنانے کے لیے مختص وفاقی حکومت اور پاکستان سپورٹس بورڈ کے فنڈز استعمال کیے۔
ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ منصوبے کی منظوری احسن اقبال نے نہیں بلکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں ہوئی۔
انہوں نے کہا گرفتاری سے ’نیازی ۔ نیب‘ گٹھ جوڑ سامنے آ گیا۔ ’گرفتاریوں کا سلسلہ اس لیے جاری ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ختم ہونے والی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن کے ثبوت مانگتے ہیں تو کوئی جواب نہیں ملتا۔ ’آج مفتاح اسماعیل کی ضمانت ہوئی تو نیب نے کہا کہ ان کے پاس کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں۔‘