برلن: جرمنی کے دارالحکومت برلن میں تمام عوامی ذرائع آمدورفت پر خواتین کو 21 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ جرمنی میں خواتین اور مردوں کی تنخواہوں میں موجود عدم مساوات کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے کیا گیا۔
18 مارچ سے نافذ العمل ہونے والی یہ رعایت 'یکساں تنخواہوں کے جرمن دن' پر وہاں کی خواتین کے لیے ایک تحفہ قرار دی جا رہی ہے۔
'تنخواہوں کی عدم یکسانیت پر توجہ دیجیے' اس بیانیے کے زیراثر اب برلن کی تمام خواتین 'فران ٹکٹ' نامی رعایتی سہولت سے آنے والے دنوں میں استفادہ کر سکیں گی۔
سات کے بجائے ساڑھے پانچ یورو میں دستیاب ٹکٹ جرمنی کی تمام میٹرو، بسوں اور ٹرام میں سفری سہولیات فراہم کرے گا۔
یہ 21 فیصد رعایت بنیادی طور پر مرد اور عورتوں کی تنخواہوں میں موجود عدم مساوات کو ظاہر کرتی ہے جس کے حساب سے خواتین ایک برس میں 77 دن مزید کام کریں تو مردوں کے برابر تنخواہ وصول کر پائیں گی۔
گویا ایک مرد 365 دن میں جو تنخواہ وصول کرتا ہے، خواتین کو اتنے پیسے کمانے کے لیے 442 دن کام کرنا پڑے گا۔
مذکورہ رعایت دینے والی کمپنی 'BVG' کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے ضروری تھا کہ لوگ اس مسئلہ کی طرف توجہ مرکوز کر سکیں۔ نیز اس رعایت کا مقصد مرد حضرات کو کسی قسم کی محرومی کا احساس دلانا ہرگز نہیں تھا۔
کمپنی کے ایک بیان کے مطابق، 'ویسے خواتین سے بھی آخر کون معذرت کرتا ہے اگر انہیں مردوں سے 21 فیصد کم تنخواہ ملتی ہے؟'
لیکزالوجی نامی قانون دان ادارے کے مطابق یورپی یونین کے تمام ممالک میں پائی جانے والی صنفی عدم مساوات سارے قوانین اور ترامیم کے باوجود تاحال 16 فیصد تک بہرحال موجود ہے۔
برطانیہ میں برابر تنخواہوں کا قومی دن 10 نومبر کو منایا جاتا ہے۔