اب بھلا کوئی پوچھے... تم جوان جہان اکیلی عورت... تین چھوٹے بچوں کے ساتھ آخر ایسی کیا مجبوری آن پڑی کہ آدھی رات کو... وہ بھی بغیر کسی مرد کے ساتھ ... گھر سے نکل پڑی... جو ہوا پھر وہ تو ہونا ہی تھا...کیا تمہیں نہیں پتہ کہ اکیلی عورت کھلی تجوری کی طرح ہوتی ہے؟
ارے بھئی تجوری کھلی رکھو گے تو چور اچکے آپوں آپ اچک لیں گے نا... یہ بھی تو تم نے سنا ہوگا نا کہ کھلی عورت ایک کھلی ٹافی کی مانند ہوتی ہے... ارے بھئی فرانس سے آئی ہو... تعلیم یافتہ ہو... کھاتے پیتے گھرانے کی لگتی ہو... قیمتی گاڑی اور گاڑی میں ساتھ رکھا قیمتی سامان... اچھا سا سمارٹ فون تو استعمال کرتی ہی ہوگی نا... ہے نا...
تو وہاں کبھی تم نے سوشل میڈیا پر پوسٹس نہیں دیکھیں کہ کیسے کھلی عورت اور کھلی ٹافی اور بھنبھناتی مکھیاں... تو بس... اور فرانس سے یاد آیا... تم پندرہ بیس سال سے فرانس میں تھیں لیکن پیدا اور پلی بڑھیں تو پاکستان میں تھیں نا... تو بھئی اتنی جلدی ہمارے معاشرے کی اخلاقی اقدار کیسے بھول گئیں...؟؟؟
لو بھلا کوئی پوچھے ذرا... ارے بی بی فرانس میں یہ سب چلتا ہوگا... پاکستان میں نہیں... پاکستانی معاشرے کی اسلامی اقدار میں کوئی عورت اتنی رات کو وہ بھی اکیلے باہر نہیں نکلتی... بھئی معلوم تو ہے اتنی رات کو چور ڈاکو تو کھلے عام گھومتے پھرتے ہیں... تمہیں کیا پڑی کہ شاپنگ کر کے آدھی رات کو لاہور ڈیفنس سے گوجرانوالہ جاؤ...
اب تم کہو گی کہ تمہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ پنجاب کی دس کروڑ سے زیادہ کی آبادی... دو لاکھ کی پولیس نفری... آدھا صوبہ تو پہلے ہی عورتوں سے بھرا پڑا ہے... اوپر سے تم بھی فرانس سے واپس آگئیں... پہلے ہی پولیس کی نفری کم... ایک پولیس والا بیچارہ 270 عورتوں کی حفاظت کے لیے رہ جاتا ہے... اور صوبے میں صرف عورتیں ہی تو نہیں نا... باقی آبادی بھی ہے... تو ایک پولیس والے بیچارے کو ساڑھے پانچ سو بندے کی حفاظت ایوریج میں کرنی پڑ جاتی ہے۔
اب پولیس نے کبھی چھٹی بھی تو کرنی ہے نا کبھی آرام بھی تو کرنا ہے اور تمہیں تو پتہ ہی ہوگا پولیس کی نوکری میں گزارہ کہاں چلتا ہے۔ تو ذرا اوپر کا دائیں بام کا کام بھی تو مینیج کرنا پڑتا ہے نا۔ پھر صاحب لوگوں کی ڈیوٹیاں بھی کرنی۔ ماڑی جئی پولیس ہے اور اس پر کتنے بوجھ۔ اور رات کے اس وقت تو سارے ہی آرام کر رہے ہوتے ہیں۔ تم بھی گھر میں جا کر بچوں کے ساتھ سو جاتیں۔ ڈیوٹی والوں کی بھی تو تھکن سے آنکھ لگ ہی جاتی ہے نا۔ اوپر سے وسائل ہمارے پاس نہیں۔ اب تم نے جو موٹروے والا راستہ بنا لیا وہ ابھی ایف ڈبلیو او والوں کے پاس ہی ہے اور فون کھڑکا دیا تم نے موٹروے ایمرجنسی ون تھری زیرو پر۔
وسائل پہلے نہیں، آپریٹر پہلے ہی کم، اوپر سے آدھی رات کو اونگھ تو آہی جاتی ہے۔ کیا ہوا اگر تمہارے دو بار ڈائل کرنے پر ایمرجنسی نمبر نے ہولڈ کروا دیا۔ تمہاری ایمرجنسی تھی لیکن ہماری بھی تو مجبوری سمجھو نا۔ ایک تو علاقہ فی الحال ہماری حدود میں نہیں... ایف ڈبلیواو والوں نے فی الحال ہمارے حوالے نہیں کیا... لیکن پھر بھی ہماری پھرتی تو دیکھو کہ تمہاری کال ہم نے ایف ڈبلیو او والوں کو ٹرانسفر کردی۔
بھئی وہ جانیں ان کا علاقہ اور ان کا کام اب انہوں نے آگے ون فائیو کو نہیں بتایا تو میں حیران ہوں کہ تم نے آخر سب سے پہلے ون فائیو پر کال کیوں نہیں کی... یہ بھی تمہاری غلطی... اور میں تو حیران ہوں کہ تم نے سفر پر جانے سے پہلے پٹرول کیوں نہیں چیک کیا... کم از کم پٹرول چیک کر لیتیں تو نہ تمہاری گاڑی بیچ سڑک کے رکتی نہ تم اتنی دیر تک گاڑی کی لائٹیں کھول کے رکھتیں نہ وہ ڈاکو تمہاری طرف آتے اور نہ... یہ سب ہوتا... اول تو تمہیں بغیر مرد کے گھر سے نکلنا ہی نہیں چاہیے تھا۔ بھئی سوسائٹی ہی ایسی ہے کیا کریں۔ اب کس کس مرد کو پکڑیں، کس کس مرد کو روک ٹوک کریں، مرد ہے آخر سنتا کہاں ہے۔
اگر تمہارے ساتھ کوئی مرد نہیں تھا تو لاہور گھر میں چپ کر کے بچوں کے ساتھ سو جاتیں۔ صبح ہوتی تو آرام سے بے خوف دن کی روشنی میں خیر خیریت سے گھر پہنچ جاتیں۔ اللہ اللہ خیر صلا... کیا کہا؟؟؟ دن کے وقت بھی عورتوں پر حملے ہوتے ہیں؟؟ ارے بھئی ان عورتوں کا لباس ٹھیک نہیں ہوگا... چال ٹھیک نہیں ہوگی... یا چال چلن ہی ٹھیک نہیں ہوگا۔ لیکن تم تو بچوں والی ہو کچھ خیال کر لیتیں۔ بچوں کے ساتھ اتنے سنسان راستے کی طرف سے نکلی ہی کیوں؟ جی ٹی روڈ سے آ جاتیں... ہر وقت چہل پہل ہوتی ہے وہاں... آبادی ہے... گاڑیوں کا رش ہے... اب غلط راستہ اختیار کرو گی تو غلط انجام تو ہوگا... اور دیکھو تم تو فرانس سے آئی ہو... تمہیں شاید پتہ نہ ہو... لیکن اتنا بڑا صوبہ اتنی بڑی آبادی... پہلے بھی کہا آدھا صوبہ عورتوں سے بھرا پڑا ہے... روزانہ کوئی دس بارہ واقعات تو پولیس کے پاس رپورٹ ہو رہے ہوتے ہیں ریپ کے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اب اتنے زیادہ کیسز اتنے کم وسائل۔ تمہیں تو پتہ ہونا چاہیے کہ ریاست پر زیادہ بوجھ نہ ڈالو۔ پہلے ہی ریاستی کمر دہری ہو چکی ہے اتنے بوجھ اٹھا اٹھا کر۔ اب دیکھو نا ایک طرف اتنے اہم معاملے ہیں اتنے بڑے بڑے کیسز چل رہے بڑے بڑے مگر مچھ ڈاکو پہلی بار پکڑ میں آ رہے ہیں۔ ریاست اتنے غور اور باریک بینی سے ان ڈاکوؤں چوروں کو انجام تک پہنچانے کے لیے ایسے ایسے فرض شناس قابل پولیس والوں کو ہیروں کی طرح چن چن کر لگا رہی ہے کام پر اور بیچ میں آ گئیں تم...
اب تمہاری وجہ سے موٹر وے والے ڈاکوؤں کو پہلے پکڑنا پڑ گیا ہے اور اصلی اور وڈے ڈاکووں چوروں سے توجہ ہٹ گئی... میں تو حیران ہوں کہ تم فرانس سے آخر پاکستان کرنے کیا آئیں... فرانس میں رہتیں آزادی سے دن رات گھومتی پھرتیں... خود بھی محفوظ رہتیں بچے بھی سنبھلے رہتے... اور اچھا خاصا زرمبادلہ بھی پاکستان کو ملتا رہتا... اب دیکھو نا اِسی سال ہم نے کتنا ریکارڈ زر مبادلہ کمایا ہے... تو تمہاری غلطی کی وجہ سے ہمارے زرمبادلہ پر بھی کتنا فرق پڑ سکتا ہے... اور تمہاری وجہ سے ایک قابل پولیس والے کی کتنی بےعزتی ہو رہی ہے... کیسا ڈھونڈ کر تراش خراش کر ہم نے ہیرا لگایا ہے۔
اب تمہاری وجہ سے سارے اس کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔ اس نے آخر ایسا کیا کہہ دیا؟ تمہارے بھلے کی ہی بات کی نا... اس کی بیٹی بیوی بہن ہوتی تو کبھی اکیلے نہ نکلنے دیتا اور وہ بھی رات گئے۔ آخر یہ بڑی بڑی سی گاڑیاں اور ہر وقت کے حاضر سرکاری ڈرائیور اور خادم کس کام کے۔ آخر اتنے بڑے بڑے عہدوں پر رہا ہے اتنا مال کمایا ہے دو چار گارڈز ڈرائیورز خادم تو ایسا ماڑا بندہ ایفورڈ کر ہی لیتا ہے۔
اور جس کے پاس ڈرائیور نہیں وہ شوہر باپ بھائی بھتیجے بھانجے کو ہی ساتھ لے لے اور کوئی نہ ہو تو کوئی بچہ ہی ساتھ لے لے۔ نفسیاتی طور پر ہی تحفظ ملتا رہتا ہے۔ ہیں جی!؟؟ کیا کہا؟؟؟ اس عورت کے ساتھ تو تین بچے تھے پھر بھی ریپ ہوگیا۔ بھئی معاف کرنا ہم ایسی عورتوں کو نہیں سمجھا سکتے۔ ہم نے شکست تسلیم کرلی۔ آپ جانیں آپ کا کام... آئندہ روتی دھوتی ہمارے پاس نہ آیئے گا ہم نے تو اپنی ذمہ داری پوری کر دی تھی... آپ کو نصیحت بھی کی تھی... خبردار بھی کیا تھا... اوراب یہ نہ کہنا کہ ہم نے کوئی غلط بات کر دی... کوئی غیر قانونی بات نہیں کی...
اور ہاں سنو... اب تمہاری غلطی کی وجہ سے کیس ہمارے گلے پڑ ہی گیا ہے تو ذرا انتظار کر لو...مجرم پکڑتے تھوڑا ٹائم تو لگتا ہی ہے... تب تک ہمارے روزانہ کے نوٹس، میٹنگز، اجلاس، دورے، رپورٹس... ان سب کے ساتھ مطمئن رہنا... ریاست کو اور بھی بڑے کام ہوتے ہیں... اکیلی نکلو گی... رات گئے نکلو گی... تو یہ تو ہوگا... ٹوں... ٹوں... ٹوں.......