اسرائیلی جیل میں مرنے والا نوجوان ممکنہ طور پر بھوک کا شکار: میڈیکل رپورٹ

اسرائیل کی جیل میں وفات پانے والے فلسطینی نوجوان کی لاش کے پوسٹ مارٹم کا مشاہدہ کرنے والے اسرائیلی ڈاکٹر نے کہا ہے کہ بھوک ممکنہ طور پر نوجوان کی موت کی اہم وجہ بنی۔

26 مارچ 2025 کی اس تصویر میں اسرائیلی جیل میں ممکنہ طور پر بھوک سے مرنے والے 17 سالہ فلسطینی لڑکے ولید کے والد خالد احمد غزہ کے علاقے رام اللہ میں اپنے بیٹے کا پوسٹر تھامے ہوئے ہیں (اے پی)

اسرائیل کی جیل میں وفات پانے والے فلسطینی نوجوان کی لاش کے پوسٹ مارٹم کا مشاہدہ کرنے والے اسرائیلی ڈاکٹر نے کہا ہے کہ بھوک ممکنہ طور پر نوجوان کی موت کی اہم وجہ بنی۔

ڈاکٹر ڈینیل سولومن نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ  17سالہ ولید احمد، جنہیں چھ ماہ تک بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھا گیا شدید غذائی قلت کا شکار تھے اور ان میں آنتوں کی سوزش اور خارش کی علامات بھی نظر آئیں۔ مذکورہ ڈاکٹر نے لڑکے کے خاندان کی درخواست پر اسرائیلی ماہرین کی طرف سے کیے گئے پوسٹ مارٹم کا مشاہدہ کیا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے خاندان سے سولومن کی رپورٹ کی ایک کاپی حاصل کی جس میں موت کی وجہ کا نتیجہ بیان نہیں کیا گیا لیکن کہا گیا کہ ولید احمد وزن کی بہت زیادہ کمی اور پٹھوں کی کمزوری کا شکار تھے۔ رپورٹ میں طبی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی بتایا کیا گیا کہ  ولید احمد نے کم از کم دسمبر سے جیل میں ناکافی خوراک کی شکایت کر رہے تھے۔ 

دیگر قیدیوں کے عینی شاہدوں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے فلسطینی حکام نے کہا کہ ولید احمد گذشتہ ماہ مگیدو جیل میں گرنے اور سر ٹکرانے کے بعد فوت ہوئے۔ اسرائیل کی جیل سروس کا کہنا ہے کہ ولید احمد کی موت کی تحقیقات کے لیے ٹیم مقرر کی گئی جس کے نتائج مجاز حکام کو بھیجے جائیں گے۔

فلسطینی قیدیوں کی اموات کو دستاویزی شکل دینے والی تنظیم فزیشنز فار ہیومن رائٹس اسرائیل کے مطابق، ولید احمد غزہ پر اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی جیل میں فوت ہونے والے سب سے کم عمر فلسطینی قیدی ہیں۔ 

خاندان نے کہا کہ انہیں ستمبر میں علی الصبح چھاپے کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا۔ ان پر فوجیوں پر پتھر پھینکنے کا الزام لگایا گیا۔ 

ولید احمد کا پوسٹ مارٹم 27 مارچ کو اسرائیل کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں کیا گیا، جس نے  نتائج کی رپورٹ جاری نہیں کی اور تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔ ولید احمد کے خاندان کی وکیل نادیہ دقہ نے تصدیق کی کہ پیٹ کے امراض کے ڈاکٹر سولومن  کو اسرائیلی سول عدالت کی طرف سے پوسٹ مارٹم کا مشاہدہ کرنے کی اجازت دی گئی۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں وسیع پیمانے پر بدسلوکی کی جاتی ہے۔ 

انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی حراستی مراکز میں وسیع پیمانے پر بدسلوکی کی دستاویز سازی کی ہے جہاں ہزاروں فلسطینیوں کو رکھا گیا ہے۔ ان لوگوں کو سات اکتوبر 2023 کے بعد گرفتار کیا گیا۔ فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ان 72 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں جو اسرائیلی جیلوں میں فوت ہوئے۔ ان قیدیوں میں سے 61 اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے فوت ہوئے۔ اسرائیل سکیورٹی وجوہات یا سیاسی فائدے کے لیے جان سے جانے والے اکثر فلسطینیوں کی لاشیں اپنے پاس رکھتا ہے۔ 

سابق قیدیوں نے اے پی کو بتایا کہ سات اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی جیلوں میں حالات بدتر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مار پیٹ، گنجائش سے بہت زیادہ قیدیوں، ناکافی طبی دیکھ بھال، خارش پھیلنے اورصفائی کے بری حالت کا ذکر کیا۔

فزیشنز فار ہیومن رائٹس محکمے کے سربراہ ناجی عباس نے کہا کہ مگیدو جیل، انتہائی سکیورٹی والی سہولت ہے جہاں بہت سے فلسطینی قیدیوں، بشمول نوعمر قیدیوں کو، بغیر کسی الزام کے رکھا جاتا ہے۔ یہ جیل سب سے سخت سمجھی جاتی ہے۔ 

اسرائیل کی جیل سروس نے کہا کہ وہ قانون کے مطابق کام کرتی ہے اور تمام قیدیوں کو بنیادی حقوق دیے جاتے ہیں۔

ولید احمد کے وکیل، فراس الجابرینی نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے جیل میں اپنے موکل سے ملنے کی اس کی درخواستوں کو مسترد کر دیا، لیکن وہاں رکھے گئے تین قیدیوں نے انہیں بتایا کہ ولید احمد  موت شدید اسہال، قے، سر درد اور سر چکرانے جیسے مسائل کی وجہ سے ہوئی۔ انہیں شبہ ہے کہ ایسا گندے پانی کی وجہ سے ہوا، ساتھ ہی اس پنیر اور دہی کی وجہ سے جو جیل کے محافظ صبح لاتے تھے اور جو پورا دن باہر رکھی رہتی تھی۔ قیدی مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں روزے رکھتے تھے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

غذائی قلت اور شدید کمزوری

ڈاکٹر سولومن کی رپورٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم سے ظاہر ہوا کہ ولید احمد ممکنہ طور پر بڑی آنت کی سوزش میں مبتلا تھے۔ یہ بیماری اکثر بار بار اسہال کا باعث بنتی ہے اور بعض صورتوں میں موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان مریضوں میں عام طور پر کولائٹس موت کا سبب نہیں بنتا اور ولید احمد کے معاملے میں اس بیماری کی شدت میں اضافے کی اصل وجہ شدید غذائی قلت تھی۔

ڈاکٹر لینا قاسم حسن، جو فزیشنز فار ہیومن رائٹس اسرائیل کے بورڈ کی سربراہ ہیں اور جنہوں نے اے پی کی درخواست پر رپورٹ کا جائزہ کہتے ہیں کہ ’وہ طویل عرصے سے بھوک کا شکار تھے جس سے شدید غذائی قلت پیدا ہوئی۔ اس کے ساتھ کولائٹس کا علاج نہ ہونے کے باعث جسم میں پانی کی شدید کمی اور خون میں الیکٹرولائٹس کا عدم توازن پیدا ہوا جو دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی اور موت کا سبب بن سکتا ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ طبی غفلت کی گئی اور احمد کی حالت اتنی کمزور اور نازک ہو چکی تھی کہ وہ بیماری یا انفیکشن کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں رہا تھے۔

ناروے کی یونیورسٹی آف اوسلو میں فرانزک میڈیسن کے پروفیسر ڈاکٹر آرنے سٹرے پیڈرسن، جو پوسٹ مارٹم میں شامل نہیں تھے، نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق ولید احمد کئی ہفتے یا مہینوں سے مسلسل غذائی قلت اور بیماری کا شکار تھا۔ انھوں نے کہا کہ ’رپورٹ کی بنیاد پر میرا اندازہ ہے کہ موت کی بنیادی وجہ جسم کا شدید لاغر ہونا تھی،‘ 

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ احمد کی ٹانگوں اور جسم کے مخصوص حصے پر خارش اور دانوں کے نشانات بھی پائے گئے۔ اس کے علاوہ پھیپھڑوں کے درمیان سے ہوا خارج ہو کر گردن اور پشت تک پہنچ گئی تھی جو انفیکشن کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ ہوا پھیپھڑوں میں چھوٹے سوراخ سے خارج ہو سکتی ہے جو شدید کھانسی یا الٹی کے باعث بن جاتے ہیں۔

ولید احمد کے خاندان نے بتایا کہ حراست میں لیے جانے سے پہلے وہ ایک صحت مند طالب علم تھے اور فٹ بال کھیلنے کے شوقین تھے۔ ان کے والد خالد احمد نے کہا کہ ان کے بیٹے کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے چار مختصر عدالتی سماعتوں میں پیش کیا گیا، اور فروری میں ہونے والی ایک سماعت میں انہیں لگا کہ ان کے بیٹے کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔

خالد احمد نے جمعے کو بتایا کہ ان کے خاندان کو اب تک اسرائیل سے بیٹے کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ نہیں ملا، اور وہ امید کرتے ہیں کہ ڈاکٹر سولومن کی رپورٹ ان کے بیٹے کی میت واپس لانے میں مدد دے گی۔

’ انھوں نے کہا: ’ہم اپنے بیٹے کی میت واپس لانے اور تدفین کا مطالبہ کریں گے۔ اسرائیلی جیلوں میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ حقیقی المیہ ہے کیوں کہ وہاں انسانی جان کی کوئی اہمیت نہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا