پاکستان کے وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ اس سال سرکاری سکیم کے تحت حج کرنے والے عازمین کے لیے حج سے پہلے کے انتظامات آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ لوگوں کو بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
رواں برس حج جون میں متوقع ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب نے جنوری میں حج معاہدہ 2025 پر دستخط کیے جس کے تحت اس سال پاکستان سے ایک لاکھ 79 ہزار 210 لوگ فریضہ حج ادا کریں گے۔ یہ کوٹہ سرکاری اور نجی سکیموں میں برابر تقسیم کیا گیا ہے۔
اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس میں وزیر مذہبی نے کہا کہ ’حج سے پہلے پاکستان اور سعودی عرب دونوں جگہ انتظامات اپنے آخری مراحل میں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ تقریباً 90 ہزار افراد سرکاری سکیم کے تحت حج کریں گے اور حکومت انہیں ہر ممکن بہترین سہولتیں فراہم کرے گی۔
وزیرِ مذہبی امور نے مزید کہا کہ ’سعودی حکومت بھی ہر سال پہلے سے بہتر انتظامات کرتی ہے اور حجاج کو بہترین سہولتیں فراہم کرتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حج فلائٹ آپریشن 29 اپریل سے شروع ہوگا جب پہلی پرواز پاکستان کے مشرقی شہر لاہور سے روانہ ہوگی۔
جمعرات کو وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ پاکستان سعودی عرب کی حج پالیسی 2025 پر عمل درآمد کرنے میں کیوں ناکام رہا، جس کے نتیجے میں پاکستانی عازمین کے لیے نجی حج کوٹے کا ایک بڑا حصہ استعمال نہیں کیا جاسکا۔
سردار محمد یوسف نے بتایا کہ ’وزیر اعظم نے اس معاملے پر ایک کمیٹی بنائی ہے اور ہدایت کی ہے کہ تین دفتری دنوں کے اندر رپورٹ پیش کی جائے۔‘
سعودی عرب میں عمرے کے ویزے پر جاکر بھیک مانگنے والے پاکستانیوں کے حوالے سے سوال پر وزیر نے کہا کہ حکومت نے اس معاملے کا سخت نوٹس لیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’اگر کوئی ٹور کمپنی ایسے لوگوں کو لے کر جائے گی تو اس کمپنی کو بلیک لسٹ کیا جائے گا اور جرمانہ بھی عائد ہوگا۔ ایسے افراد کو وہاں پکڑے جانے پر فوراً ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ کہ عازمین حج کے لیے پہلا سیشن مکمل ہوگیا ہے۔ دوسرا مرحلے کا تربیتی کیمپ آٹھ اپریل سے شروع ہوگا، حجاج وہاں تیاری کے ساتھ جائیں، ٹریننگ پر زیادہ کام کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حج اور عمرے کا تعلق عقیدے کے ساتھ ہے، جو بھی اس حوالے سے کام کیا جاتا ہے وہ عقیدہ ہے، اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، ان کی ہدایت پر عمل کر رہے ہیں، حجاج کو ویکسینیشن سمیت دیگر اقدامات کئے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بزرگ حضرات کے حوالے سے خاص خیال رکھا جائے۔ پنجاب یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں تربیت دی جائے گی۔ ملک بھر میں جب پروازیں شروع ہوں گی، افسروں کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ لانگ ٹرم حج 10 لاکھ 50 ہزار تک چلا گیا ہے جب کہ شاٹ ٹرم 11 لاکھ 50 ہزار روپے میں ہوگا، جو پیسے بچ جاتے ہیں وہ حاجی کو واپس کر دیئے جاتے ہیں۔