عوامی شکایات کے لیے قائم وزیراعظم کے سٹیزن پورٹل کے دو سال مکمل ہونے پر وزیراعظم ہاؤس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کل 27 لاکھ شکایات میں سے 16 لاکھ افراد نے شکایات پر ردعمل دیا جن میں سے چھ لاکھ افراد یعنی 39 فیصد سٹیزن پورٹل سے مطمئن تھے۔
وزیراعظم کے پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ کے سربراہ عادل سعید صافی نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ پورٹل کے قیام کے دو سالوں میں 30 لاکھ افراد نے اپنے آپ کو پورٹل پر رجسٹر کروایا ہے جن میں سےایک لاکھ 70 ہزار اوورسیز پاکستانیز ہیں اور 11 ہزار غیر ملکی ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو نے عادل سعید صافی سے ان اعداد و شمار کے حوالے سے سوال کیا کہ آیا وہ 39 فیصد افراد کے پورٹل سے مطمئن ہونے پر خوش ہیں اور کیا وہ اگلے سال میں ان افراد کی تعداد کو مزید بڑھانا چاہیں گے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ 39 فیصد کے مطمئن ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ باقی 61 فیصد ناخوش ہیں یا ان کی شکایات کا ازالہ نہیں ہوا۔
عادل سعید کے مطابق: ’ہم شکایات کا ازالہ قانون کے تحت کرتے ہیں اور بعض اوقات شکایات کا ازالہ کرنے کی قانون میں گنجائش نہیں ہوتی۔ ہم اگلے سال کے لیے یہ ہدف نہیں رکھ سکتے کہ 39 فیصد مطمئن افراد کی شرح کو بڑھانا ہے کیونکہ اس کے لیے ہمیں آئین کو توڑنا پڑے گا۔‘
عادل سعید کا مزید کہنا تھا کہ اس پورٹل کا مقصد پالیسی کو ٹھیک کرنا ہے اور ساتھ ساتھ سرکاری افسران کو یہ باور کروانا ہے کہ ان کے خلاف کوئی بول سکتا ہے اور وزیراعظم تک بات پہنچ سکتی ہے۔
عادل سعید سے 11 ہزار غیر ملکیوں کے بارے میں پوچھا گیا کہ وہ کون ہیں اور ان کی شکایات کیا تھیں؟ تو انہوں نے بتایا کہ ان غیر ملکیوں میں وہ افراد شامل ہیں جو پاکستان سے بیرون ملک گئے ہیں اور وہاں کی شہریت حاصل کر لی ہے جبکہ اس میں وہ غیر ملکی بھی شامل ہیں، جن کے ساتھ پاکستان یا متعلقہ پاکستانیوں نے دھوکہ دہی کی ہو۔
عادل سعید نے بتایا کہ ’ایک پاکستانی سفارت کار، جن کی تعیناتی یورپ میں تھی، انہیں پورٹل پر آئی ہوئی شکایت کے بعد نوکری سے برخاست کیا گیا کیوں کہ ان کے گھر پر کام کرنے والی ایک غیر ملکی خاتون نے ہراساں کیے جانے کی شکایت کی تھی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اسی طرح اسلام آباد میں ایک کینیڈین خاتون کے ساتھ ہراسانی کا معاملہ ہوا اور انہوں نے پورٹل پر شکایت کی، جس کے 24 گھنٹے کے اندر ملزم کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔‘
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ان دو سالوں میں کل 27.6 لاکھ شکایات سامنے آئی تھیں، جن میں سے 25.9 لاکھ شکایات نمٹائی جا چکی ہیں۔
پورے ملک میں سے سب سے زیادہ شکایات وفاقی حکومت کے حوالے سے سامنے آئیں اور صوبائی حکومتوں میں سب سے کم شکایات بلوچستان حکومت کے حوالے سے تھیں۔ عادل سعید کے مطابق تمام شکایات میں سے 19 فیصد کا تعلق میونسپل معاملات سے ہے۔
بریفنگ سے وزیراعظم عمران خان نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ اس پورٹل کے ذریعے ’پاکستان میں ایک نئی سوچ آئی ہے۔۔۔اگر کوئی اے سے یا ڈی سی کرپشن کرتا ہے تو آپ ہمیں اس پورٹل پر اطلاع دیں، ہم ایکشن لیں گے۔‘