بلوچستان کے علاقے دشت میں ضلعی انتظامیہ کے مطابق بدھ کو ایک قطری شہری کے قافلے پر ریمورٹ کنٹرول بم حملے میں دو سکیورٹی اہلکار جان سے چلے گئے۔
اسسٹنٹ کمشنر دشت عبد الحمید کورائی نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’قطر سے تعلق رکھنے والے شہری کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
’اس واقعے میں دو سکیورٹی فورسز کے اہلکار جان کی بازی ہار گئے جبکہ چار اہلکار زخمی ہوئے۔‘
اے سی دشت کے مطابق: ’بدھ کی صبح نو بجے کے قریب قطری شہری تلور کے شکار کے لیے جا رہے تھے جب ضلع کیچ اور گوادر پر مشتمل بنجر اور میدانی علاقے دشت کی حدود میں یہ واقعہ پیش آیا۔‘
دشت میں لیویز فورس کے تھانہ انچارج محمد اکرم نے بتایا کہ ’دھماکہ خیز مواد پہلے سے نصب تھا اور ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے نامعلوم افراد نے حملہ کیا۔
’بظاہر معلوم ہوتا ہے کہ حملے کا ہدف قطری شہری نہیں بلکہ سکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔‘
لیویز فورس سے حاصل کردہ تفصیلات کے مطابق حملے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے نائیک زمان اور لانس نائیک عمر ظہور جان کی بازی ہار گئے جبکہ نائیک نعیم، سپاہی جاوید، سپاہی امین، سپاہی وحید شدید زخمی ہو گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
محمد اکرم نے بتایا کہ قطری شہری کے قافلے میں 10 سے 12 افراد موجود تھے، جبکہ عموماً قافلے کی سکیورٹی پر چار سے پانچ گاڑیاں مامور ہوتی ہیں۔
زخمیوں کو تربت ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر نومبر میں نیشنل ایکشن پلان کی وفاقی ایپکس کمیٹی نے صوبے میں عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف ایک جامع فوجی آپریشن کی منظوری دی تھی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس نے عسکریت پسند تنظیموں بشمول مجید بریگیڈ، بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)، بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) اور بلوچ راجی آجوہی سنگر (بی آر اے ایس) کے خلاف فوجی آپریشن کی منظوری دی۔
اجلاس میں موجود چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے قومی سلامتی کو لاحق تمام خطرات کے خاتمے اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی اقدامات کی بھرپور حمایت کرنے کے لیے فوج کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔