صوبہ بلوچستان میں حکام کا کہنا ہے کہ مستونگ میں شدت پسندوں کے خلاف ایک کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں نو مشتبہ عسکریت پسند ہلاک جبکہ چار سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
اس واقعے سے متعلق سرکاری بیان میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی ہے لیکن یہ اس حملے کے چند روز بعد ہوا ہے جس میں ایک مسجد کے باہر موٹرسائیکل میں نصب بم دھماکے میں پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ پاکستانی طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
سکیورٹی اداروں نے یہ کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی تھی۔ زحمیوں کو طبی امداد کے لیے سی ایم ایچ اور ایف سی ہسپتال کوئٹہ میں داخل کرا دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ حکام کے مطابق شدت پسندوں کے ٹھکانوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔
بلوچستان صوبے میں کافی عرصے سے مزید خودمختاری اور قدرتی وسائل میں زیادہ حصے کے لیے بعض گروپ مزاحمت کر رہے ہیں۔ ساتھ میں مذہبی شدت پسند جیسے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان بھی کافی متحرک ہے۔