اسلامو فوبیا کے خلاف دن منانے کا خیر مقدم کرتے ہیں: پاکستانی سفیر

سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر نے اقوام متحدہ میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے دن منانے کی قرارداد کا خیر مقدم کیا اور کہا یہ تعصب پر مبنی رویوں کو ختم کرسکے گا۔

سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر امیرخرم راٹھور نے اقوام متحدہ کی اس قرارداد کو سراہا ہے جس میں 15 مارچ کو اسلامی فوبیا کے خلاف عالمی دن قرار دیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے کی قرارداد سے مسلمانوں اور دہشت گردی کے گھومنے والے تعصب پر مبنی رویوں کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

سعودی عرب اور پاکستان اسلامی تعاون تنظیم کے سرکردہ رکن ہیں اورانہوں نے مل کر اقوام متحدہ کو اسلامو فوبیا کی مذمت کرنے پر آمادہ کیا۔

امیرخرم راٹھور کے بقول: ’ہمیں کثیر جہتی فورم پر پاکستان اور او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان مکمل تعاون حاصل رہا ہے جس کے بعد ہمیں یہ کامیابی ملی اور یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ امریکہ میں نائن الیون کے دہشت گرد حملوں کے بعد اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑ دیا گیا اورمسلمانوں کے لیے ایک دقیانوسی سوچ کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی۔ اسلاموفوبیا پر توجہ مرکوز کرنے کا اقدام طویل المدت ہے جس کی بدولت اس مخصوص نظریے کو ختم کرنے میں مدد ملے گی جس بعض افراد نے مسلمانوں اور دہشت گردی کے درمیان قائم کرنے کی کوشش کی۔‘

اسلاموفوبیا کے خلاف یہ قرارداد او آئی سی کی جانب سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیراکرم نے پیش کی تھی۔ یہ قرارداد نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پرمسلح شخص کے حملے کے تین سال مکمل ہونے پر پیش کی گئی۔ ان حملوں میں 51 نمازی جان سے گئے اور 40 زخمی ہوئے۔

او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 48 واں اجلاس منگل کو اسلام آباد میں منعقد کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔ دو روزہ اجلاس بدھ کو یوم پاکستان کی تقریبات کے موقعے پر ہوا اور منتخب مہمانوں کو یوم پاکستان کی پریڈ میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی عرب میں پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ’محض یہ حقیقت کے یہ اجلاس 23 مارچ کو ہو رہا ہے جو یوم پاکستان ہے، ہمیں پتہ چلتا ہے کہ پاکستان اور او آئی سی ممالک کے درمیان تعلقات کس قدر مضبوط ہیں اور اس مشکل وقت میں ہر مسلمان ملک کا اکٹھے کھڑے ہونا کتنا اہم ہے۔‘

راٹھور نے مزید کہا: ’ اس کوشش میں ہمارا ساتھ دینے پر ہم سعودی قیادت کے بہت مشکور ہیں اور ہم اس شعبے میں اپنے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے منتظر ہیں۔‘

20 لاکھ سے زیادہ پاکستانی سعودی عرب میں رہتے اور کام کرتے ہیں۔ پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ’سعودی عرب میں رہنا میرے لیے بڑی خوشی کا سبب ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی جڑیں عوام کے دل میں ہیں۔ دونوں ملکوں کے روابط کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ یہ روابط بہت گہرے اور تاریخی جن کی جڑیں ہماری ثقافت اور مذہب عقائد میں ہیں۔ پاکستان کو جب بھی ضرورت پڑی اس نے سعودی عرب میں اپنے ساتھ کھڑے پایا اور خود سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہمیشہ ایسا ہی ہوا۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا