افغان وفد جنرل اسمبلی کی قراردادوں پر اس وقت تک ووٹ نہیں دے سکتا جب تک رکنیت کے 90 لاکھ ڈالر واجبات ادا نہیں کر دیے جاتے یا اقوام متحدہ یہ مان لے کہ افغانستان کو خصوصی صورت حال کا سامنا ہے۔
مطیع اللہ ویسا کا واحد جرم سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی پوسٹس کی وجہ سے بہت زیادہ مقبول ہونا تھا، جنہیں گذشتہ برس 28 مارچ کو افغان طالبان نے حراست میں لیا اور سات ماہ جیل میں گزارنے کے بعد انہیں اکتوبر میں رہا کیا گیا۔