محققین کا کہنا ہے کہ چین کی معدنیات تلاش کرنے کی جدید ٹیکنالوجی اس طرح کے دیوہیکل ذخائر کی دریافت میں مدد دے رہی ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے سونے کے ذخائر میں شمار ہوتے ہیں۔
نئے مطالعے میں بیان کردہ یہ کوانٹم پروسیسر جو فزیکل ریویو لیٹرز نامی جریدے میں شائع ہوا، گوگل کے تازہ ترین تجربے سے بھی 10 لاکھ گنا زیادہ تیز پایا گیا۔