دیوار چین جتنا سمجھا جاتا ہے اس سے صدیوں پرانی ہو سکتی ہے

چینی صوبے شینڈونگ میں حالیہ کھدائیوں سے معلوم ہوا کہ  دیوار چین کے قدیم ترین حصے جتنے پہلے سمجھے جاتے تھے اس سے 300 سال قبل تعمیر ہوئے تھے۔

چین کی عظیم دیوار کے ایک حصے پر سورج غروب ہوتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)

چین کے مشرقی صوبے شینڈونگ میں کی جانے والی آثار قدیمہ کی حالیہ کھدائیوں سے معلوم ہوا ہے کہ  دیوار چین کے قدیم ترین حصے جتنے پہلے سمجھے جاتے تھے ممکنہ طور پر اس سے 300 سال قبل تعمیر کیے گئے تھے۔

چانگ چھنگ کے علاقے میں ہونے والی ان کھودائیوں سے یہ انکشاف ہوا کہ یہ حیرت انگیز تعمیر محض ایک منصوبے کا حصہ نہیں بلکہ مختلف ادوار میں قائم کی جانے والی کئی دفاعی فصیلوں کا مجموعہ تھی۔

دیوار چین کو قدیم چین کی شمالی سرحدوں کو یوریشیائی سٹیپ کے خانہ بدوش گروہوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

 تاریخی دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ یونیسکو کے اس عالمی ثقافتی ورثے کی تعمیر کئی صدیوں تک جاری رہی۔ تاہم، اس دیوار کے موجودہ دستاویزی شواہد میں ایسی تفصیلات کا فقدان ہے جو اس کی صحیح شروعات واضح کر سکیں۔

یہ تصور کیا جاتا تھا کہ اس دیوار کے ابتدائی بڑے حصے ساتویں صدی قبل مسیح کے لگ بھگ تعمیر کیے گئے اور انہیں تیسری صدی قبل مسیح میں چِن سلطنت کے دوران جوڑا کیا گیا۔

تاہم، پچھلے سال کی گئی نئی کھدائیوں سے، جو 1000 مربع میٹر سے زیادہ کے علاقے پر محیط تھیں، اس دیوار کے کچھ حصے ویسٹرن ژو خاندان (1046-771 قبل مسیح) اور بہار و خزاں کے دور (770-476 قبل مسیح) سے تعلق رکھتے ہیں۔

یہ دریافت قدیم چینیوں کی ترقی یافتہ انجینئرنگ کو اجاگر کرتی ہے، جنہوں نے ریاستوں کی جنگ کے دور میں چی ریاست کے عروج کے دوران دیوار کو تقریباً 30 میٹر تک وسعت دی۔

قدیم متون سے معلوم ہوتا ہے کہ دیوار کئی مراحل میں تعمیر، استعمال، بعض اوقات زوال، اور بعد ازاں بحالی کے عمل سے گزری۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محققین نے دیوار کے ان حصوں کی تاریخ متعین کرنے کے لیے کثیر الجہتی طریقہ کار اپنایا، جس میں موقع سے جمع کی گئی روایتی نوادرات کے تجزیے کے ساتھ ساتھ پودوں کے باقیات اور جانوروں کی ہڈیوں کے نمونوں کا معائنہ بھی شامل تھا۔

شینڈونگ صوبائی ادارہ برائے ثقافتی نوادرات و آثار قدیمہ کے پروجیکٹ لیڈر ژانگ سو نے گلوبل ٹائمز کو بتایا: ماہرین آثار قدیمہ کو کھدائی کے دوران دبے ہوئے سڑکوں کے حصے، مکانات کی بنیادیں، خندقیں، راکھ کے گڑھے اور دیواروں کے آثار ملے۔

تحقیق کاروں کے مطابق، خاص طور پر ایک حصہ جو جنگی ریاستوں کے دور (475 ق م سے 221 ق م) میں تعمیر کیا گیا تھا، بہترین حالت میں محفوظ پایا گیا۔

چینی ثقافتی نوادرات سوسائٹی کے رکن لیو ژینگ کے مطابق: ’یہ چین میں دریافت ہونے والی سب سے قدیم عظیم دیوار ہے۔‘

تازہ ترین تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس وقت کی عظیم دیوار قدیم پنگین شہر کے قریب تھی، جیسا کہ تاریخی متون میں ذکر ملتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ دیوار صرف حملہ آوروں سے تحفظ کے لیے نہیں، بلکہ تجارتی اور سفری راستوں پر کنٹرول کے لیے بھی تعمیر کی گئی تھی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تاریخ