ٹینس چیمپیئن شپ ومبلڈن میں 15 سالہ کوری گف نے ٹینس سٹار وینس ولیمز کو سٹریٹ سیٹس میں شکست دے کر سب کو حیران کر دیا ہے۔
اس جیت کے بعد کوری گف ومبلڈن کے دوسرے راؤنڈ میں پہنچ گئی ہیں۔
اس مقابلے سے قبل کوری گف نے ولیمز سسٹرز میں سے کسی ایک کے ساتھ میچ کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ جب وہ وینس ولیمز کے مدمقابل آئیں تو دونوں کی عمرمیں 24 سال کا فرق تھا لیکن وہ گھبرائی نہیں اور ایک گھنٹہ 19 منٹ تک جاری رہنے والے اس میچ میں انھوں نے وینس کو 4-6 ، 4-6 سے شکست دی۔
کوری گف دوسرے راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرنے والی سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔
وینس ولیمز کو ہرانے کے بعد کوری گف کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم کہ وہ اس وقت کیسا محسوس کر رہی ہیں۔ ’یہ پہلا موقع ہے جب میں کسی میچ کو جیتنے کے بعد روئی، مجھے نہیں پتا کہ میں اپنے احساسات کو کیسے بیان کروں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا: ’میں خود کو پر سکون رہنے کا کہہ رہی تھی، مجھے خود کو یہ یاد دلانا پڑتا تھا کہ دونوں جانب لائنز ایک ہی ہیں، کورٹ بھی برابر ہیں اور ہر پوائنٹ کے بعد میں خود سے کہتی کہ پرسکون رہو۔‘
پورے میچ کے دوران کوری گف نے بہترین انداز میں سروس کی۔ انہوں نے صرف آٹھ ایررز کیے جبکہ ان کے مدمقابل 39 سالہ وینس ولیمز نے 25 ایررز کیے۔
کوری گف نے بتایا کہ وینس ولیمز نے ان سے میچ کے بعد کہا کہ ’مبارک ہو۔ ایسے ہی آگے بڑھتی رہو۔ جس پر میں نے ان کا شکریہ ادا کیا۔‘
’میں نے وینس سے کہا کہ اگر وہ نہ ہوتیں تو میں بھی نہ ہوتی، میں نے انہیں بتایا کہ میں ان سے متاثر ہوں اور میں ہمیشہ انہیں یہ بتانا چاہتی تھی لیکن ہمت نہیں تھی۔‘
کوری گف کہتی ہیں کہ ’میرے والدین بہت زیادہ خوش ہوں گے، میرے والد ہر پوائنٹ کے بعد خوشی سے اچھلتے تھے، میں بہت خوش ہوں کہ انہوں نے مجھے اور میرے بھائی کو کامیاب بنانے کے لیے بہت وقت دیا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا ہوگا، میں اس وقت اپنا خواب پورا ہوتا ہوا دیکھ رہی ہوں۔‘
© The Independent