سربیا کے ٹینس سٹار نوواک جوکووچ کا کہنا ہے کہ وہ ذہنی اور جذباتی طور پر پرعزم ہیں لیکن انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ آسٹریلین اوپن کے سیمی فائنل میں وہ الیگزینڈر زویریف کے خلاف میچ سے پہلے اپنی جسمانی حالات کے بارے میں فکر مند ہیں۔
نوواک جوکووچ نے آج (بدھ کو) سال کے پہلے گرینڈ سلیم ایونٹ آسٹریلین اوپن 2025 کے کوارٹر فائنل میں کارلوس الکاراز کو 4-6، 6-4، 6-3، 6-4 سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔ اس فتح کے ساتھ جوکووچ اپنے 25ویں گرینڈ سلیم ٹائٹل کے قریب پہنچ گئے ہیں جو مارگریٹ کورٹ کے ہم عصر ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
37 سالہ نوواک جوکووچ اور الیگزینڈر زویریف کے درمیان سیمی فائنل میچ 23 جنوری 2025 کو میلبورن پارک میں کھیلا جائے گا تاہم میچ کے دوران جوکووچ کو بائیں ٹانگ میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑا جس کے بارے میں انہوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کواٹر فائنل میں 10 بار آسٹریلین اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کرنے والے جوکووچ نے خود سے 16 سال کم عمر ہسپانوی حریف کو شکست دینے کے لیے ہر ممکن حربہ آزمایا جس کا اثر ان کے جسم پر پڑا۔
میلبورن پارک میں بدھ کو کھیلے گئے اس میچ کے پہلے سیٹ میں 4-5 کے سکور پر نوواک جوکووچ طبی معائنہ کروانے کے لیے کورٹ چھوڑنا پڑا۔ وہ اپنی بائیں ٹانگ پر ٹیپ لگا کر اور درد کش دوا کے ساتھ واپس آئے تاکہ میچ جاری رکھ سکیں۔
میچ کے بعد جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ ہیمسٹرنگ کا مسئلہ ہے یا گروئن کا تو انہوں نے اس کی وضاحت کرنے سے انکار کرتے ہوئے صرف اتنا بتایا کہ ’یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا 2023 میں ہوا تھا‘"
جوکووچ نے 2023 میں آسٹریلین اوپن جیتا تھا جبکہ انہیں اس وقت بھی ٹانگ کے اسی حصے میں مسٔلے کا سامنا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا: ’اب سب کچھ ریکوری پر انحصار کرے گا۔ میں اس بارے میں فکرمند ہوں، ایمانداری سے کہوں تو جسمانی طور پر مجھے اس کی فکر ہے لیکن اگر میں جسمانی طور پر فٹ ہو گیا تو میں ذہنی اور جذباتی طور پر بھی پرعزم ہوں۔‘
جرمن کھلاڑی الیگزینڈر زویریف مسلسل دوسرے سال سیمی فائنل میں پہنچے ہیں اور ایک دہائی کی جدوجہد کے بعد اپنے پہلے گرینڈ سلیم ٹائٹل کے لیے پرعزم ہیں۔
پچھلے سال اسی مرحلے پر زویریف پانچ سیٹوں کے میچ میں روسی حریف ڈینیئل میدویدیف سے ہار گئے تھے حالانکہ ابتدائی مرحلے میں انہوں نے 2-0 کی برتری حاصل کر لی تھی۔ اس لیے وہ اس بار جوکووچ کے اَن فِٹ ہونے کے خدشے کے باوجود محتاط ہیں۔
الیگزینڈر زویریف نے کہا: ’سیمی فائنل میں میں ایک سخت مقابلے کے لیے تیار ہوں گا۔ میں ایک بہت ہی مشکل اور اعلیٰ معیار کے میچ کے لیے تیار ہوں گا۔‘
جوکووچ بھی جرمن کھلاڑی کے بارے میں محتاط ہیں جو عالمی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر براجمان ہیں۔
انہوں نے کہا: ’میرا مقابلہ زویریف سے ہے جو شاندار فارم میں ہیں اور وہ اپنے پہلے گرینڈ سلیم کے لیے پرامید ہیں۔ میں نے انہیں قریب سے کھیلتے دیکھا ہے اور ان کے ساتھ مشق بھی کی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ انہیں یہاں کی کنڈیشنز پسند ہیں۔ ان کی سروس بہت اچھی ہے۔ وہ اس سطح پر کسی بھی کھلاڑی کے لیے خطرناک ہیں۔‘