پاکستان سے عالمی سوئمنگ چیمیئن شپ میں شرکت کرنے کے لیے جانے والا تیراک ہنگری میں ’لاپتہ‘ ہو گیا ہے۔
یورپ کے ملک ہنگری کی پولیس نے اس حوالے سے تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر جاری کی ہیں۔
ہنگری پولیس کی ویب سائٹ رینڈورسیگ پر شائع ہونے والی معلومات کے مطابق 22 سالہ فیضان اکبر کا تعلق راولپنڈی سے ہے۔
اس حوالے سے ہنگری پولیس نے مزید بتایا ہے کہ فیضان اکبر اپنے ذاتی خرچے پر ہنگری میں ہونے والے عالمی مقابلے فینا ورلڈ چیمپیئن شپ 2022 میں چار رکنی ٹیم کے ہمراہ آئے تھے۔
تاہم ویب سائٹ کے مطابق فیضان اکبر 18 جون سے لاپتہ ہیں۔
انہیں 19 جون کو 100 میٹر بیک سٹروک اور 24 جون کو 50 میٹر بیک سٹروک میں حصہ لینا تھا مگر انہوں نے دونوں مقابلوں میں شرکت نہیں کی۔
عالمی سوئمنگ کی ویب سائٹ فیڈریشن انٹرنیشنل ڈی نیشن (فینا) پر درج معلومات کے مطابق فیضان کے نام کے آگے ’ڈی این ایس‘ یعنی ’ڈڈ ناٹ سٹارٹ‘ (شروع نہیں کر پائے) درج ہے۔
ہنگری پولیس کی ویب سائٹ پر فیضان اکبر کا نام لاپتہ افراد کی فہرست میں درج کر دیا گیا ہے۔
البتہ فیضان کی سوئمنگ ٹیم کی جانب سے یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ مبینہ طور پر اپنے ایک رشتہ دار کے پاس فرانس چلے گئے ہیں مگر اس بات کی باضابطہ طور کوئی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
اس حوالے سے بات کرنے کے لیے پاکستان سوئمنگ فیڈریشن کے صدر میجر ماجد وسیم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے سوال سنتے ہی فون کال کاٹ دی۔ جبکہ پاکستانی سوئمنگ ٹیم کے مینیجر کرنل احمد ٹیپو سے رابطہ کیا گیا تو ان کی جانب سے تاحال کوئی جواب نہیں ملا ہے۔