پاکستان کی موسیقارہ اور لکھاری ماہا علی کاظمی کا کام موسیقی اور ادب میں ایک نیا رنگ لے کر آیا ہے۔ حال ہی میں ان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کا موقع ملا، جس میں انہوں نے اپنی سہیلی کے ساتھ مل کر لکھی اور گائی گئی کراس بارڈر نظم پر بات کی۔
مذکورہ نظم ناروے کی ایک خاتون کی تحریر تھی، جسے ماہا علی نے اپنے کمالِ فن سے نکھار کر گایا۔
ماہا علی کاظمی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’نظم ان کی ناروے میں مقیم دوست نے لکھی ہے، نظم کا عنوان ’وہ بیٹھ کر لکھتی ہے‘ ہے اور یہ خواتین کے جذبات کی عکاسی ہے۔‘
نظم میں ایک ایسی خاتون کی تصویر پیش کی گئی ہے، جو معاشرتی دباؤ اور حدود کی وجہ سے اپنے جذبات کوزبان تو نہیں دے پاتی، لیکن قلم کی طاقت سے اپنے احساسات و محسوسات کو الفاظ کی شکل میں ڈھال کر دنیا تک پہنچاتی ہے۔
ماہاعلی نے اس نظم کو ایسے گایا کہ یہ معاشرتی سطح پر عورت کی آزادی اور اس کے جذبات کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
ماہا علی کا کہنا تھا کہ ’آمنہ صحافی اور ماہا علی گائیک اور لکھاری ہیں اور دونوں معاشرتی تبدیلی کی علامت ہیں۔ ان کا کام ثابت کرتا ہے کہ عورت ہر محاذ پر اپنے حقوق کے لیے کھڑی ہو سکتی ہے اور اپنی محنت اور صلاحیتوں سے اپنی جگہ بنا سکتی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ماہا علی کا کہنا ہے کہ ’گانے کمپوز کرنا اور گانا گانا ان کے لیے ایک قدرتی عمل ہے اور ان کا ماننا ہے کہ یہ آرٹ انہیں وراثت میں ملا ہے۔‘
ماہا علی نے مزید کہا کہ ’میرے گانے اور کمپوزیشنز ذاتی جذبات اور احساسات کی عکاسی کرتے ہیں۔ گانے تیار کرتے وقت، میرا سارا دھیان اپنے جذبات پر ہوتا ہے کہ میں اس لمحے میں کیا محسوس کر رہی ہوں۔ جیسے جیسے میری روح میں تبدیلیاں آتی ہیں، ویسے ہی میرے گانے کی صورت بنتی ہے۔‘
ماہا علی، جو کلاسیکی رقص کا شوق بھی رکھتی ہیں، نے کہا کہ ’آرٹ ان کی رگوں میں شامل ہے اور رقص بھی اسی آرٹ کا ایک حصہ ہے۔‘
انہوں نے اپنی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے نزدیک کامیابی کا مطلب شہرت نہیں بلکہ کامیابی زندگی میں اپنا مقصد کو حاصل کر لیںا ہے۔‘
علی سیٹھی کی گائیکی کی مداح ماہا علی کا کہنا تھا کہ ’میں علی سیٹھی کو سنتی ہوں اور اگر مجھے کبھی ان کے ساتھ گانے کا موقع ملا تو یہ میرے لیے ایک خواب کی تعبیر جیسا ہو گا۔‘
ماہا علی کا نقطہ نظر کہ کامیابی صرف ذاتی سکون اور مقصد کی تکمیل میں ہے، ایک منفرد اور پائیدار کامیابی کی مثال پیش کرتا ہے۔ ان کا سفر ایک نئے دور کی عورت کا نمائندہ ہے جو اپنے شوق، تخلیقی صلاحیتوں، اور حقیقت پسندانہ نظریات کے ذریعے اپنے راستے پر چل رہی ہے۔
ماہا علی کاظمی اور ان کی دوست آمنہ کی محنت سے تخلیق پانے والی نظم سپاٹی فائی اور ایپل میوزک پر سنی جا سکتی ہے۔