ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے پاکستان کی ان کے ملک میں زراعت، پیٹروکیمیکل اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی مسلسل گہری ہو رہی ہے۔
وزیر اعظم انور ابراہیم نے یہ بات پیر کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک گفتگو کے بعد ایک فیس بک پوسٹ میں کہی۔
فیس بک پر اس گفتگو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اپنے ہم منصب شہباز شریف سے بات کی، اور ملائیشیا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے ہمارے عزم کا اعادہ کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ’ہماری دوستی مسلسل گہری ہو رہی ہے، خاص طور پر گذشتہ اکتوبر میں میرے دورۂ پاکستان کے بعد تعاون کے نئے راستے کھل رہے ہیں۔‘
پاکستان کی ملائیشیا میں سرمایہ کاری کے حوالے سے انہوں نے بتایا ہے کہ ’پاکستان کی ملائیشیا میں سرمایہ کاری تقریباً 39 کروڑ 70 لاکھ امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور میں زراعت، پیٹروکیمیکل اور توانائی کی صنعتوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہوں۔
’ہم نے تجارت، تعلیم اور تحقیق سمیت باہمی تعاون کے اہم شعبوں کا بھی جائزہ لیا، اور اس بات پر اتفاق کیا کہ مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے زیر التوا امور کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ہم منصب انور ابراہیم کو عید کے موقع پر ٹیلی فون کال کی تھی۔
بیان کے مطابق اس فون کال کے دوران شہباز شریف نے گذشتہ سال اکتوبر میں ملائیشیا کے وزیر اعظم کے دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا اور ملائیشیا کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔
انور ابراہیم نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’ہماری گفتگو میں غزہ کے جاری بحران پر بھی بات ہوئی، کیوں کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں امن کی کوششوں کو مسلسل نقصان پہنچا رہی ہیں۔
’ہم نے غزہ کی تعمیر نو میں مدد اور فلسطینیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے اپنی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا اور ہم آہنگی پیدا کی۔‘