حال ہی میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور ان کے ساتھ کے چند سینیئر افسران کی اپنے جونیئر افسران کے ساتھ ہنسی مذاق کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین اب سینیئر حکام کو پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں اور اس کو سراہ رہے ہیں۔
صحافی مطیع اللہ جان نے بھی ایک ویڈیو کلپ اپنے ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا: ’فوجی افسران کی یہ روایت ہے کہ وہ کاکول اکیڈمی میں اپنے سنہرے دنوں کی تربیت کو دوبارہ عملی جامہ پہنانے کے لیے کورس ری یونین کا انعقاد کرتے ہیں جہاں ڈرل انسٹرکٹر انہیں ’مستقبل میں واپس‘ آنے اور نئے سرے سے جینے کے لیے دوبارہ جنم لینے کا احساس دلانے کے لیے چیختے ہیں۔‘
It is a tradition of army officers to hold course reunions in Kakul academy re-enacting their golden days of training where drill instructors shout at them to give them the feeling of being “back to future” and born again to live afresh. But would they ever think afresh is a Q. https://t.co/0LydDLIJ7Q
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) October 17, 2022
ایک کلپ میں ڈرل انسٹرکٹر کو فیض حمید کو نائی کے پاس لے جانے کی ہدایت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں وہ ان کے بال صحافی نجم سیٹھی جیسے کاٹنے کو کہ رہے ہیں (چونکہ سیٹھی کے سر پر بال نہ ہونے کے برابر ہیں اور فوج کے معاملے میں ان کی رائے عموماً سخت ہوتی ہے۔)
عبدالرحمٰن نامی صارف اپنی ٹویٹ میں لکھتے ہیں ’ ایڈجوٹینٹ پی ایم اے نے ڈرل سٹاف کو حکم دیا کہ جی سی فیض حمید کو حجام کی دکان پر لے جائیں اور اس کی شکل وحید مراد سے بدل کر نجم سیٹھی کر دیں۔‘
Adjutant PMA ordered drill staff to take GC Faiz Hameed to barber shop & change his appearance from Waheed Murad to Najam Sethi. #PakArmy #PakistanArmy pic.twitter.com/OTEiJ3FRbs
— Abdul Rehman Tiwana (@GCAbdulRehman) October 17, 2022
ایک اور کلپ میں لیفٹیننٹ جنرل فیض سمیت اعلیٰ فوجی افسران ڈرل ماسٹر کے ساتھ ہنسی مزاح کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
اس ری یونین کا پس منظر کیا ہے؟
انسٹرکٹرز کی باتوں کو سنتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے آپ فوجیوں کی اصل ٹریننگ اور ڈرل سیشن دیکھ رہے ہیں، تاہم حقیقت میں یہ صرف ہنسی مزاح تک ہی محدود ہے۔
اس حوالے سے ریٹائرڈ کرنل خالد منیر نے انڈپینڈنٹ کو بتایا: ’یہ پاکستان فوج کی باوقار کاکول ملٹری اکیڈمی کی ایک روایت ہے کہ سنہری یادوں کو تازہ کرنے کے لیے سینیئر جنرلز اور آفیسرز کو جنٹلمین کیڈیٹس کے طور پر دوبارہ ملنے کی دعوت دی جاتی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا مزید کہنا تھا: ’تقریباً پچھلے 10 سالوں سے یہ روایت شروع ہوئی ہے اور جو افسران اپنی سلور جوبلی پوری کرلیں تو ان کو کاکول بلایا جاتا ہے۔‘
ان کے مطابق: ’انسان اپنا اچھا وقت وقت کبھی نہیں بھولتا اس کا صاف ثبوت یہ ویڈیو ہے جس میں فیض حمید جو کہ ہماری دلیر فوج کے ایک جنرل ہیں۔ یہ جب فوج میں آئے تو انہوں نے کیسے ٹریننگ حاصل کی ان دنوں کو یاد کر رہے ہیں۔‘
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس ادب کے ساتھ تمام افسران پی ایم اے کاکول اکیڈمی کے سٹاف کی ہر بات مان رہے ہیں۔
بظاہر اپنی ڈیوٹی صحیح سے نہ کرنے پر ایک شخص ایک افسر سے پوچھ رہا ہے کہ مجھے آپ کہانی نہ سنائیں یہ بتائیں کہ آپ نے کام ٹھیک کیوں نہیں کیا۔
دوسری طرف جنرل فیض حمید سے کہا جاتا ہے کہ آپ اپنا رول نمبر بتائیں تو وہ فوراً سے بتا دیتے ہیں مگر پھر کہا جاتا ہے کہ تیز آواز میں کہو جس پر وہ اُونچی آواز میں دوبارہ سے رول نمبر دہراتے ہیں۔
اس موقع پر دیکھا جا سکتا ہے کہ آرمی افسران کے اہل خانہ بھی موجود تھے جو اس سب سے محفوظ ہو رہے تھے۔