انڈین اور برطانوی فلمی شخصیات کی غزہ میں اسرائیلی حملوں کی مذمت

انڈین اداکارہ سوارا بھاسکر نے غزہ پر اسرائیل کے حالیہ حملوں پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ایک دن میں 400 بچوں کو ذبح کرنا بظاہر قابل قبول ہے کیونکہ وہ فلسطینی ہیں۔‘

بالی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر، عمران خان کی سابق اہلیہ جمائمہ خان اور انڈین اداکارہ کالکی کوئچلن (انسٹاگرام)

فائر بندی معاہدے کے دوران اسرائیل کے غزہ پر 18 مارچ کو کیے گئے فضائی حملوں میں 400 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا گیا، جس پر انڈین اداکاروں سمیت کئی اہم شخصیات نے اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔

انڈین اداکارہ سوارا بھاسکر جو پاکستان کا دورہ بھی کر چکی ہیں نے اسرائیل کے ان حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اسے ایک ’دہشتگرد ریاست‘ قرار دیا۔

انہوں نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر #FreePalestine کے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا کہ ’ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ایک دن میں 400 بچوں کو ذبح کرنا بظاہر قابل قبول ہے کیونکہ وہ فلسطینی ہیں۔ یہ دہشت گردی کی گھناؤنی کارروائی ہے۔ میں بار بار کہوں گی کہ اسرائیل دہشت گرد ہے‘

اداکارہ کالکی کوئچلن نے بھی انسٹاگرام پر ایک جذباتی پوسٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے غزہ میں جاری بربریت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انسٹاگرام پر ایک طویل پوسٹ کے لیے انہوں نے تصویر کے لیے دل ٹوٹنے کی ایموجی کا انتخاب کیا۔

کالکی نے لکھا کہ ‘میرا دل ٹوٹ گیا ہے۔ اسرائیلی حکومت نے جنگ بندی کے بجائے جنگ کا انتخاب کیا۔ سیاسی حل اور امن پر مزید سینکڑوں فلسطینیوں کی موت، ایک قوم کی نسل کشی، اور یرغمالیوں کے اہل خانہ کو لٹکا دیا گیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید لکھا کہ ’حماس ہر اسرائیلی کی موت کا جشن منائے گی، اس علاقے میں رہنے والے عام لوگوں سے زندگی چھین لی گئی۔ سوشل میڈیا پر موت کے نعروں کی گونج ہے۔ دونوں طرف کے بچوں کو کھونے

والے والدین ایک ساتھ سڑکوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کرتے ہیں، لیکن وہ جانتے ہیں کہ ایک اور راستہ ہے۔ ان کے ٹوٹے  اور تھکے ہوئے دل مستقل دھڑکتے ہیں، اور میں انہیں باقی تمام شور سے بڑھ کر سن سکتی ہوں۔‘

جمائمہ نے بھی اپنے ایکس اکاؤنٹ سے غزہ میں ہونے والے مظالم پر عالمی رہنماؤں اور مغربی میڈیا کی جانبداری پر تنقید کی۔

انہوں نے لکھا کہ ’سات اکتوبر کو جب 36 اسرائیلی بچوں اور ایک نوزائیدہ بچے کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا، اسے صحیح طریقے سے یاد کیا جاتا ہے۔ عالمی رہنماؤں نے اس کی مذمت کی، فلمیں بنائی گئیں تاکہ اسے کبھی فراموش نہ کیا جا سکے، دنیا بھر میں سرکاری عمارتوں پر اسرائیلی پرچم آویزاں کیا گیا۔ اور اب جب 18 مارچ کو صرف ایک میل کے فاصلے پر 130 فلسطینی بچوں کو ان کی نیند میں قتل کر دیا گیا، وہ اس وقت تک پہلے صفحے(اخبار)  پر بھی نہیں آئے ہیں۔ یہ غزہ میں صرف ایک اور دن ہے.‘

اسرائیلی نژاد ہالی وڈ اداکارہ گال گیڈوٹ، جو ہمیشہ سے اسرائیل کی کھل کر حمایت کرتی رہی ہیں، کو ہالی وڈ واک آف فیم میں اعزاز سے نوازا گیا۔

تاہم اس موقع پر فلسطین کے حامی مظاہرین نے احتجاج ریکارڈ کرایا، جس کے باعث تقریب میں تاخیر ہوئی۔

امریکی میگزین ورائٹی کے مطابق، مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر تحریر تھا 'ہیرو فلسطینیوں کی طرح لڑتے ہیں‘ اور ’نو ادر لینڈ ون آسکر‘ کا نعرہ درج تھا۔ یہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں پر بنائی گئی دستاویزی فلم کا حوالہ تھا، جسے رواں ماہ بہترین دستاویزی فلم کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ