مارک کولز پاکستان کی قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر واپس آگئے ہیں اور وہ آسٹریلیا کے جاری دورے پر سکواڈ میں شامل ہو جائیں گے۔
کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے مارک کولز نے عبوری ہیڈ کوچ سلیم جعفر کی جگہ ذمہ داری سنبھالی ہے، جو اصل میں ٹیم کے بولنگ کوچ کے طور پر پاکستان کے سابق مردوں کے بین الاقوامی ساتھی توفیق عمر کے ساتھ بیٹنگ کوچ کے طور پر کام کر رہے تھے۔
پی سی بی نے نجم سیٹھی کی سربراہی میں ایک نئی انتظامی کمیٹی کے تحت کولز سے ایک سال کا معاہدہ کیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے 2017 سے 2019 تک ہیڈ کوچ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، جب انہوں نے خاندانی مصروفیات کی وجہ سے اس کردار سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
نجم سیٹھی نے ای ایس پی این کرک انفو کو بتایا کہ ’میں نے مارک کے ساتھ کام کیا ہے اور وہ خواتین کی ٹیم کے لیے ایک بہترین کوچ ہیں۔ نرم مزاج لیکن مضبوط، دوستانہ لیکن سخت۔ وہ ایک معزز کوچ ہیں اور پاکستان کے ساتھ اپنے پچھلے دور میں انہوں نے ٹیم کی ترقی کے لیے ناقابل یقین حد تک محنت کی۔ کھلاڑیوں کے پاس ان کے بارے میں صرف اچھے الفاظ تھے، اس لیے ہم نے انہیں واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ اس سال ٹیم میں شامل ہوں گے۔‘
پی سی بی آج کل نجم سیٹھی کے ماتحت کام کر رہا ہے۔ حال ہی میں حکومت نے سابق چیئرمین رمیز راجہ اور ان کے بورڈ کو ہٹاتے ہوئے 2019 کے آئین کو منسوخ کرکے نجم سیٹھی کی زیرقیادت 14 رکنی کمیٹی کو مکمل انتظامی اختیارات دے کر پی سی بی آئین کی بحالی کا کام سونپا ہے۔
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم اس وقت 16 جنوری سے شروع ہونے والی تین ون ڈے میچوں کی سیریز کے لیے آسٹریلیا میں ہے، جو 25-2022 ویمنز چیمپیئن شپ کا حصہ ہیں۔ اس کے بعد تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز ہوگی، جس کے بعد ٹیم ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے جنوبی افریقہ جائے گی، جہاں پاکستان، انگلینڈ، انڈیا، آئرلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ گروپ 2 میں ہے۔
پاکستان اپنا پہلا میچ 12 فروری کو کیپ ٹاؤن میں بھارت کے خلاف کھیلے گا۔ پاکستان کبھی بھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے سے آگے نہیں گیا ہے۔ 2020 کے ایڈیشن میں اس نے صرف ایک میچ ویسٹ انڈیز کے خلاف جیتا اور انگلینڈ اور جنوبی افریقہ سے ہار گیا جبکہ تھائی لینڈ کے خلاف ان کا میچ بارش کی نذر ہوگیا۔
مارک کولز کو پہلی بار 2017 میں آزمائشی بنیادوں پر متحدہ عرب امارات میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سے قبل خواتین کی کرکٹ کو بہتر بنانے اور پیشہ ورانہ ڈھانچہ لانے کے لیے پی سی بی کی کوششوں کے حصے کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
اس وقت تک پی سی بی سیریز بہ سیریز کی بنیاد پر کوچز لا چکا تھا اور اس سال کے شروع میں صبیح اظہر کے ساتھ اپنے پچھلے 50 اوور کے ورلڈ کپ میں بھی جا چکا تھا۔ مارک کو طویل مدتی معاہدے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن نجم سیٹھی نے 2018 میں استعفیٰ دے دیا اور ایک سال بعد مارل کولز نے اپنی خاندانی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے استعفیٰ دے دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مہینوں بعد انہوں نے 2020 میں جاپان کرکٹ ایسوسی ایشن میں ایک اعلیٰ کارکردگی والے مینیجر کے طور پر شمولیت اختیار کی اور اس کے بعد انہوں نے وانواتو کرکٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ کام کیا اور مغربی آسٹریلیا اور ویلنگٹن کی خواتین ٹیموں کے ساتھ بحیثیت مینیجر کام کیا۔ انہوں نے 2013 میں ویلنگٹن بلیز کے ساتھ ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ٹائٹل جیتا تھا۔ ان کی کوچنگ کی آخری ملازمت فروری 2021 سے فروری 2022 تک سکاٹ لینڈ کی خواتین ٹیم کے ساتھ تھی۔
پاکستان کے ساتھ اپنی مدت میں، کولز نے خواتین کی ٹیم کو 16 ون ڈے میچوں میں سات فتوحات دلائیں، جن میں 2019 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلی سیریز میں فتح اور 30 ٹی ٹوئنٹی میں 12 فتوحات شامل ہیں۔ مارک کے استعفے اور واپسی کے درمیان ٹیم کا بنیادی ڈھانچہ بہت زیادہ تبدیل نہیں ہوا ہے۔
پاکستان نے پہلے ہی دورہ آسٹریلیا اور ویمن ورلڈ کپ کے لیے اپنے سکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔ فاسٹ بولر ڈیانا بیگ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی دونوں میں پاکستان کے بولنگ پیک کی قیادت کر رہی ہیں۔ بائیں ہاتھ کی سپنر سعدیہ اقبال، جو مارک کے پچھلے دور میں ابھری تھیں، دونوں فارمیٹس میں خودکار انتخاب بن گئی ہیں۔
پاکستان اس اکتوبر میں بنگلہ دیش میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ کے سیمی فائنل میں پہنچا تھا اور ٹورنامنٹ میں پہلے تھائی لینڈ سے ہارنے کے بعد اپنے روایتی حریف بھارت کو سنسنی خیز مقابلے میں شکست دی تھی۔