’انڈین مداخلت‘ پر چیمپیئنز ٹرافی کی مظفرآباد میں رونمائی رکنے پر شہری مایوس

آئی سی سی کے ابتدائی شیڈول کے مطابق چیمپیئنز ٹرافی کی پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں رونمائی ہونی تھی تاہم انڈیا کی مداخلت کے بعد ٹرافی کو مظفر آباد نہیں لایا جا رہا جس پر شہری مایوسی کا شکار ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری ابتدائی شیڈول کے مطابق آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی رونمائی ہونی تھی تاہم انڈیا کی مبینہ مداخلت کے بعد ٹرافی کو مظفر آباد نہیں لایا جا رہا جس پر شہری مایوسی کا شکار ہیں۔

ابتدائی طور پر پی سی بی کے مطابق پاکستان میں ٹرافی ٹور کا آغاز اسلام آباد سے ہونا تھا جس کے بعد اسے گلگت، سکردو، مری، ہنزہ، مظفرآباد جانا تھا تاہم انڈین خبر رساں ادارے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ کے مطابق انڈیا کے اعتراض کے بعد ٹرافی توور کے لیے مظفر آباد سمیت دیگر شہروں کو بھی فہرست سے نکال کر نئے مقامات کا انتخاب کیا گیا۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے کرکٹ شائق جو ٹرافی کو مظفرآباد لائے جانے کی خبر پر پرجوش تھے، اب یہ فیصلہ سامنے آنے پر مایوسی کا شکار ہیں۔

یہ سب ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب انڈیا پاکستان آ کر آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے سے بھی انکار کر چکا ہے۔

مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے کاشف جاوید نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا: جو کشمیر کے لیے انڈر 19 کھیل چکے ہیں، اس بارے میں کہتے ہیں کہ ’آئی سی سی دراصل انڈین کرکٹ کونسل ہے اب اسے یہ نام دے دینا چاہیے، انڈیا آئی سی سی پر دباؤ ڈال کر من پسند فیصلے کرواتا ہے، اگر چیمپیئنز ٹرافی کشمیر آجاتی تو کون سا کشمیر کا فیصلہ ہو جانا تھا؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’بنیادی طور پر انڈیا  چاہتا ہے کہ پاکستان سے کرکٹ ختم ہو جائے۔‘

مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی وقاص ہمدانی کا نے کہا کہ ’انڈیا کرکٹ کے فیصلوں میں سیاست کو لاتا ہے۔ نا صرف کشمیری، بلکہ پاکستانی شائقین کا بھی انڈیا کے اس اقدام سے دل ٹوٹا ہے۔‘

ایڈووکیٹ سید نواز حیدر نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا  کے اس فعل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، انڈیا کے اس عمل نے کشمیریوں کے چہروں سے مسکراہٹ چھینی ہے جبکہ میں بحثیت کشمیری آئی سی سی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ٹرافی ٹور کو مظفرآباد نہ آنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔‘

چیمپیئنز ٹرافی کے کشمیر نہ آنے پر بات کرتے ہوئے مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے قاضی ارسلان کا کہنا تھا: ’بحیثیت کشمیری مجھے بے انتہا افسوس ہے، ہم کرکٹ سے بے انتہا محبت کرتے ہیں اور ہمارے مظفرآباد میں نیشنل اور انٹرنیشنل کھلاڑی کشمیر پریمیئر لیگ جیسا بڑا ایونٹ کھیل کر گئے ہیں۔ آزاد کشمیر کا ماحول پرامن ہے، انڈیا کا ٹرافی یہاں نہ آنے دینا پروپیگنڈا ہے۔‘

کرکٹ ایکسپرٹ سید ظہور علی شاہ سے انڈپینڈنٹ اردو نے سوال کیا کہ انڈیا چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے پاکستان آنے سے انکار کر چکا ہے، ایسی صورت حال میں جب انڈیا خود اس ٹورنامنٹ کا حصہ نہیں بن رہا، کیا وہ اس ٹورنامنٹ کے معاملات میں مداخلت کرنے کا مجاز ہے، پر ان کا کہنا تھا کہ انڈیا نے یہ سب پاکستان کی مخالفت میں کیا ہے، انڈیا اس ٹورنامنٹ میں کھیلنے نہیں آ رہا تو اس کا قانونی، اخلاقی جواز ہی موجود نہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ