پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بدھ کو کہا ہے کہ حکومت کو رواں ہفتے چین سے 70 کروڑ ڈالر ملنے کی توقع ہے جس سے ملک کے گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت ملے گی جو خطرناک حد تک کم ترین سطح تک گر چکے ہیں۔
اسحاق ڈار نے ایک ٹوئٹر پوسٹ میں کہا: ’رسمی کارروائیاں مکمل اور چائنا ڈویلپمنٹ بینک کے بورڈ نے پاکستان کے لیے 70 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔ یہ رقم سٹیٹ بینک آف پاکستان کو رواں ہفتے ہی موصول ہونے کی توقع ہے جس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو جائے گا۔‘
Formalities completed and Board of China Development Bank has approved the facility of US $ 700 million for Pakistan. This amount is expected to be received this week by State Bank of Pakistan which will shore up its forex reserves!
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) February 22, 2023
وزیر خزانہ کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کو زر مبادلہ کی کمی کے ایک بڑے بحران کا سامنا ہے جس سے حکومت کو ضروری اشیا کی درآمد میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ سات ارب ڈالر کے تعطل کے شکار بیل آؤٹ پیکیج کی بحالی کے لیے بھی بات چیت کر رہا ہے اور توقع ہے کہ یہ بات چیت رواں ہفتے کے اختتام تک مکمل ہو جائے گی۔
غیر ملکی فنانسنگ کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ گفت و شنید کے علاوہ پاکستان نے اپنے زر مبادلہ کے ذخائر کو مضبوط کرنے کے لیے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین سے دوست ممالک سے ڈپازٹس بھی حاصل کر رکھے ہیں۔
حکومت نے پہلے ان میں سے کچھ ڈپازٹس کو چینی مطالبے کو پورا کرنے کے لیے واپس کر دیا تھا جب کہ حکومت ان کے رول اوور کا مطالبہ کر رہی تھی۔
وزیر خزانہ نے یہ نہیں بتایا کہ آیا رواں ہفتے چین سے متوقع رقم بیجنگ کی جانب سے اضافی قرض ہے یا گذشتہ رقم کا رول اوور۔