پاکستان تجارت بڑھانے کا خواہاں، ٹیرف پر اعلیٰ سطح وفد امریکہ جائے گا

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے تجارتی تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں۔ ’حکومت امریکہ کے ساتھ  تجارتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کی خواہاں ہے۔‘

وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں 9 اپریل 2025 کو اسلام آباد میں امریکہ کی طرف سے عائد تجارتی ٹیرف پر غور کیا گیا (ایوان وزیر اعظم)

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ اور نئے ٹیرف کے حوالے سے مذاکرات کے لیے ایک اعلی سطح کا وفد امریکہ بھیجا جائے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو اپریل کو پاکستان سمیت متعدد ممالک پر جوابی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان پر 29 فیصد جوابی محصول لگانے جا رہے ہیں کیوں کہ پاکستان کی جانب سے امریکہ پر 58 فیصد ٹیرف عائد ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت بدھ کو ہونے والے اجلاس میں ملکی برآمدات میں اضافے اور امریکہ کی جانب سے درآمدات پر لگائے گئے نئے ٹیرف کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں امریکہ کی جانب سے لگائے گئے نئے ٹیرف پر سٹیرنگ کمیٹی اور ورکنگ گروپ کی رپورٹ اور مستقبل کا مجوزہ لائحہ عمل پیش کیا گیا۔

اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور وزیر خزانہ عبدالاحد خان چیمہ سمیت متعلقہ وزرا اور حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر وفد میں معروف کاروباری شخصیات اور برآمد کندگان کو بھی شامل کیا جائے گا۔

’وفد کو وزیراعظم کی جانب سے امریکہ کی جانب سے درآمدات پر لگائے گئے نئے ٹیرف پر مذاکرات کے بعد مستقبل کے لیے باہمی طور پر مفید لائحہ عمل طے کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔‘

بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے تجارتی تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں۔ ’حکومت امریکہ کے ساتھ  تجارتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کی خواہاں ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اجلاس کو بتایا گیا کہ امریکہ میں پاکستانی سفارت خانہ مسلسل امریکی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔ وزیراعظم نے امریکہ کے ساتھ اس حوالے سے مذاکرات کے لیے وفد کی تشکیل کے دوران معروف کاروباری شخصیات اور برآمد کندگان کی شمولیت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

صدر ٹرمپ کی نئی ٹریف پالیسی کے فیصلے نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جس کے نتیجے میں عالمی سطح پر عدم استحکام دیکھا گیا اور اس کے اثرات کچھ حد تک پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) پر بھی نظر آئے۔

رواں ہفتے پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کارروبار کے آغاز پر 100 انڈیکس میں سات فیصد تک کمی آئی تاہم پیر کی دوپہر کے بعد مارکیٹ میں کچھ حد تک ریکور کیا۔

بدھ کو بھی پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے خاتمے پر 100 انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔

امریکہ پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار ہے اور بدھ ہی کو امریکہ کے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے بیورو کے سینیئر بیورو آفیشل (ایس بی او) ایرک میئر سے اسلام آباد میں ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف سرمایہ کاری کے فرو سمیت دو طرفہ امور پر بات کی۔

ایرک میئر کی قیادت میں امریکی وفد نے رواں ہفتے پاکستان منرلز انوسٹمنٹ فورم میں شرکت کی۔

ایرک میئر سے ملاقات میں وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں وسیع استعداد موجود ہے اور امریکی کمپنیوں کو اس ترجیحی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے مستفید ہونا چاہیے۔

پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے امریکہ کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت