برطانیہ میں یونیورسٹی آف لیڈز کی ایک پاکستانی نژاد طالبہ نے ایسا ’پلینر‘ تیار کیا ہے جو ’ماں کی طرح‘ ماہ رمضان میں روزوں اور عبادتوں کا ریکارڈ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
22 سالہ مریم احمد کا ’رمضان پلینر‘ ایک طرح کا روزنامچہ ہے جسے وہ فروخت کر کے اس سے ملنے والی رقم کو شام اور ترکی کے زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے بھیج رہی ہیں۔
مریم احمد سائیکالوجی کی طالبہ ہیں اور انہیں گذشتہ سال ذاتی ’پلینر‘ بنانے کا خیال تب آیا جب ہاسٹل میں رہتے ہوئے رمضان کے دوران ان سے ایسے سوالات کرنے والا کوئی نہیں تھا جو عموماً بقول ان کے ’مائیں‘ پوچھا کرتی ہیں کہ ’کیا تم نے نماز پڑھی ہے‘ یا ’افطار میں کیا کھانا ہے۔‘
انہوں نے 44 صفحات پر مشتمل روزنامچہ بنایا جو ماہِ رمضان کے روزوں، دعاؤں، عبادات کے اوقات سمیت ذاتی اہداف پورے کرنے کے ریکارڈ پر مشتمل تھا۔ ان کا ’پلینر‘ دوستوں میں اور انسٹاگرام پر مقبول ہو گیا۔
مریم بتاتی ہیں کہ انہوں نے ’رمضان پلینرز‘ کے نام سے خیراتی تنظیم بنا لی جو گھروں سے دور یونیورسٹی کے مسلم طلبہ میں ’پلینر‘ یعنی رمضان کا روزنامچہ تقسیم کر کے انہیں، مقدس مہینہ خوش اسلوبی سے گزارنے کا موقع فراہم کرتی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رواں سال مریم نے ’پلینر‘ کو ڈیجیٹل اور کتابی شکل میں جدید ڈیزائن میں تیار کر کے فروخت کرنا شروع کیا ہے۔ اس میں عادات، موڈ، قرآنی آیات، دعاؤں اور عبادات کی یاددہانی کروانے کے فیچرز رکھے گئے ہیں۔
مریم احمد کا ’پلینر‘ ایٹسی پر خریدا جا سکتا ہے۔ رواں ماہِ رمضان کے آغاز پر ان کا ہدف تھا کہ ’پلینر‘ کی فروخت سے وہ 500 پاؤنڈ جمع کریں گی جو ترکی اور شام میں چھ افراد کے ایک خاندان کو بنیادی ضروریات زندگی پہچانے میں کافی ہوں گے۔
لیکن ایٹسی پر توقع سے زیادہ کاپیاں فروخت ہونے کے بعد مریم پرامید ہیں کہ وہ کئی متاثرہ خاندانوں کو امدادی رقم پہنچانے کے قابل ہو جائیں گی۔