پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم کشمیر کے معاملے پر بھارت کے ساتھ مفادات کی نہیں بلکہ نظریات کی جنگ لڑ رہے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے پوری دنیا میں کشمیر کا سفیر بننے کا وعدہ بھی کیا۔
پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم عمران خان آج کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مظفرآباد کے دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا: ’ہماری بھارت کے ساتھ مفادات کی کشمکش نہیں چل رہی، ہم ایک نظریے کے خلاف کھڑے ہیں۔ یہ زیادہ خوفناک ہے۔‘
ان کا کہنا تھا: ’اگر ہمارا ہندوستان سے کوئی مقابلہ چل رہا ہوتا تو اس کا حل اور تھا لیکن جب آپ ایک نظریے کے خلاف چل رہے ہوں تو وہ الگ چیز ہے اور اس کا حل مختلف ہے۔ میں اس چیز کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے سامنے ایک بڑی خوفناک آئیڈیالوجی کھڑی ہے، جو آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی ہے، جس کے مودی بچپن سے ممبر ہیں، جو اس بات کومانتے ہیں کہ ہندو قوم برتر ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’اس نظریے کے پیچھے مسلمانوں کے لیے نفرت ہے، وہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر مسلمان سو سال ہم پر حکومت نہ کرتے تو ہم ایک عظیم قوم بننے جارہے تھے۔ یہ آئیڈیالوجی اگر ہم سمجھ جائیں تو ہمیں بہت سی چیزیں سمجھ میں آجائیں گی۔‘
عمران خان نے کہا: ’قائداعظم جو ہندو مسلمان اتحاد کے سب سے بڑے سفیر سمجھے جاتے تھے، وہ سب کے لیے آزادی کا سوچ رہے تھے لیکن وہ تحریکِ پاکستان کی طرف کیوں گئے کیونکہ وہ سمجھ گئے تھے کہ یہ ہندو جو آزادی مانگ رہے ہیں وہ ہمارے لیے نہیں مانگ رہے۔ انہوں نے ہندوؤں کے دلوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت دیکھ لی تھی۔‘
انہوں نے کہا: ’بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے جو کارڈ کھیلا ہے، یہ اُس نظریے کا آخری حل تھا، ہٹلر نے بھی یہودیوں کے لیے ایسا ہی آخری حل سوچا تھا، جس سے اُس میں اعتماد آیا اور وہ آگے بڑھتا گیا۔‘
بھارت کے زیرانتطام کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا: ’ہم سب کے دل میں خوف ہے کہ جب وہاں سے کرفیو اٹھے گا تو ہمیں کیا کیا کچھ پتہ چلے گا۔ یہ مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو بہت بھاری پڑے گا۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’ میں پارلیمنٹ کے سامنے ذمہ داری لیتا ہوں کہ پوری دنیا میں کشمیر کی آواز اٹھانے والا سفیر بنوں گا۔‘
وزیراعظم عمران خان نے بھارتی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’آپ ایکشن لیں، آپ کی اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔ پاکستانی فوج بلکہ ساری قوم تیار ہے۔‘
انہوں نے للکارتے ہوئے مزید کہا: ’مودی میں آپ کو بتادوں کہ ہم آپ کے خلاف آخر تک جائیں گے، آپ پاکستان کو سبق سکھانے کا کہتے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ ہم آپ کو ہی سبق سکھائیں گے۔‘
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کردار پر عمران خان نے کہا کہ ’صرف کشمیر اور پاکستان کے عوام ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے سوا ارب مسلمان اقوام متحدہ کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ اس صورتحال میں کیا اقدامات اٹھاتا ہے۔‘
وزیراعظم عمران خان کی کُل جماعتی حریت کانفرنس کے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے رہنماؤں سے ملاقات کا بھی امکان ہے جس میں وہ بھارتی پارلیمنٹ کی جانب سے متنازع علاقے کو خصوصی حیثیت دینے والی آئین کی شق 370 کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والی حالیہ صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔
قوم کے نام پیغامات
صدرِ مملکت ڈاکٹرعارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے قوم کو یومِ آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے ترقی وخوشحالی کے قومی اہداف کے حصول کے لیے ملک کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے اتحاد اور ہم آہنگی کی ضرورت پرزور دیا ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر اپنے پیغام میں صدر نے آزادی کے حصول کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے تمام شہدا کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔
صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ریاستی دہشت گردی اور جارحانہ اقدامات کے ذریعے کشمیرمیں آزادی کی تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ دن ہمیں ہماری مذہبی، ثقافتی اور سماجی اقدار کے تحفظ کے لیے ہمارے آبا و اجداد کی جانب سے دی گئی بے مثال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
انہوں نے پاکستان فوج کے جوانوں کو ملک کی خاطر قربانیاں دینے پر خراج تحسین پیش کیا۔
بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کرنے کا یکطرفہ بھارتی اقدام ایک مذموم سازش اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور شملہ معاہدے کی سراسر خلاف ورزی ہے۔