اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے بدھ کو بتایا کہ 2024 میں پہلے چھ ماہ کے دوران شہر کے صرف تین مقامات پر تقریباً 50 ہزار چالانوں کی بڑی وجہ ان مقامات پر ترقیاتی کام تھے۔
پاکستان کی سینیٹ میں وزارت داخلہ کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے جون 2024 کے دوران اسلام آباد کے صرف تین مقامات پر تین کروڑ 37 لاکھ روپے سے زائد کے ٹریفک چالان ہوئے۔
سینیٹر ہدایت اللہ نے سوال کیا تھا کہ اسلام آباد کی کشمیر ہائی وے، کشمیر چوک اور ایف -10 ’راؤنڈ اباؤٹ‘ پر کتنے چالان کیے گئے؟
اس پر وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر سید محسن رضا نقوی کے 18 فروری، 2025 کو جمع کردہ جواب کے مطابق مذکورہ بالا تین مقامات پر چھ ماہ کے دوران 49 ہزار، 405 چالان کیے گئے۔
ان میں سے 31 ہزار 306 ٹریفک چالان سری نگر ہائی وے، چھ ہزار 61 کشمیر چوک اور 12 ہزار 38 چالان ایف -10 ’راؤنڈ اباؤٹ‘ پر ہوئے۔
سب سے زیادہ چالان سری نگر ہائی پر ہوئے جس کی کُل مالیت دو کروڑ، 68 لاکھ، 89 ہزار 700 روپے تھی جبکہ ایف-10 کے مقام پر ایک کروڑ، 16 ہزار روپے اور کشمیر چوک پر 57 لاکھ 62 ہزار روپے مالیت کے چالان ہوئے۔
ان تینوں مقامات پر سب سے زیادہ پانچ ہزار 983 چالان غلط پارکنگ اور ٹریفک میں خلل ڈالنے پر ہوئے جبکہ چار ہزار 183 چالان موٹر سائیکل سواروں پر ہیلمنٹ نہ پہننے کی وجہ سے ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزارت داخلہ کے مطابق غیر محتاط ڈارئیونگ پر ایک ہزار 912 اور ڈرائیونگ کے دوران موبائل کے استعمال پر 592 چالان ہوئے۔
ان مقامات پر ٹریفک چالان میں اضافے سے متعلق اسلام آباد پولیس کے ترجمان جواد تقی نے آج انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’جنوری سے جون کے عرصے میں ان مقامات پر انڈر پاس اور دیگر ترقیاتی کام جاری تھے اس لیے ’شارٹ کٹ‘ اور دیگر خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا جبکہ سری نگر ہائے وے مصروف ترین ہائی وے ہے اس لیے وہاں لین کی خلاف ورزیاں اور تیز رفتاری کی وجہ سے زیادہ چالان ہوتے ہیں۔‘
چالان سے جمع ہونے والی رقم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ رقم پولیس کے پاس نہیں رہتی بلکہ حکومتی اکاؤنٹ میں نیشنل بینک میں جمع کر دی جاتی ہے۔‘
رواں سال اسلام آباد کے نئے تعمیر شدہ دو انڈر پاسز کو ٹریف کے لیے کھولا گیا ہے جس میں سے ایک کو سیرینا انڈر پاس کا نام دیا گیا اور دوسرے کو ترک صدر رجب طیب اردوغان کے نام سے منسوب کیا گیا۔
سینیٹ میں پیش کردہ دستاویز کے مطابق سیرینا انڈر پاس پر چار ارب 25 کروڑ اور ایف نائن پر بننے والے انڈر پاس پر چار ارب روپے کی لاگت آئی۔