حکومت نے ملک کی ’معاشی بحالی کا منصوبہ‘ پیش کر دیا

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستانی فوج معاشی بحالی کی حکومت کے منصوبے پر عمل درآمد کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی بحالی کے لیے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کلیدی اہمیت رکھتی ہے (ایوانِ وزیرِ اعظم)

حکومت پاکستان نے منگل کو ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پاکستان کی ’معاشی بحالی‘ کا منصوبہ پیش کر دیا ہے۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ہونے والے ’سپیشل انوسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل‘ (ایس آئی ایف سی) کے پہلے اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر، وزرائے اعلیٰ، وفاقی اور صوبائی وزرا اور اعلی سرکاری حکامِ شریک ہوئے۔

ایوانِ وزیرِ اعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ’معاشی بحالی کا منصوبہ‘ کے عنوان سے تیار کردہ اس قومی حکمت عملی کا مقصد پاکستان کو درپیش موجودہ معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔

بیان کے مطابق منصوبے کے تحت زراعت، لائیو سٹاک، معدنیات، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور زرعی پیداوار جیسے شعبوں میں پاکستان کی اصل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے گا اور ان شعبوں کے ذریعے پاکستان کی مقامی پیداواری صلاحیت اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اس منصوبے پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے لیے ایس آئی ایف سی بنا دی گئی ہے جو سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری میں سہولت کے لیے ’سنگل ونڈو‘ کی سہولت کا کردار ادا کرے گی۔ منصوبے کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اشتراک عمل پیدا کیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ معاشی بحالی کی حکومت کے پلان پر عمل درآمد کی کوششوں کی پاکستان آرمی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اسے پاکستان کی سماجی و معاشی خوش حالی اور اقوام عالم میں اپنا جائز مقام واپس حاصل کرنے کی بنیاد سمجھتی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ابھی بہت بڑے چیلنج ہمارے سامنے ہیں۔ معاشی بحالی کے لیے برآمدات بڑھانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کلیدی اہمیت رکھتی ہے، لہٰذا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اجتماعی سوچ اپناتے ہوئے موثر عمل درآمد کے لیے وفاق اور صوبوں میں شراکت داری کا انداز اپنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو اولین ترجیح دی جائے گی اور اشتراک عمل کے ذریعے منصوبوں سے متعلق منظوری کا عمل تیز بنایا جائے گا

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت