پاکستان میں جاری مون سون بارشوں کے دوران گذشتہ ایک ماہ میں 150 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جن میں اکثریت بچوں کی ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی ویب سائٹ پر جاری اعداد و شمار کے مطابق 25 جون سے 25 جولائی تک ملک بھر بارشوں اور ان سے جڑے حادثات میں 150 افراد کی جان گئی جب کہ 233 افراد زخمی ہوئے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مرنے والوں میں 63 بچے، 25 خواتین اور 62 مرد شامل ہیں اور سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئیں، جن کی تعداد 66 تھی۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں 41، سندھ میں 15، اسلام آباد میں 11 اور بلوچستان میں چھ اموات ہوئیں۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی چھ افراد جب کہ گلگت بلتستان میں پانچ افراد بارشوں اور سیلاب کے سبب اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ملک بھر میں سینکڑوں گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ڈیموں کی صورت حال
این ڈی ایم اے کے مطابق پاکستان کے دو بڑے ڈیموں میں بھی پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے اور تربیلا ڈیم ’اپنی فل کپیسٹی کا تقریباً 81.58 فیصد اور منگلا ڈیم 77.47 فیصد بھر چکا ہے۔‘
این ڈی ایم اے مون سون اپڈیٹ ⛈️:
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) July 26, 2023
محکمہ موسمیات کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں میں سبی میں 127، بارکھان میں66 اور پڈعیدن میں 164 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے. متعلقہ اداروں کے مطابق حالیہ بارشوں کے باعث تربیلا اپنی فل کپیسٹی کا تقریباً 81.58٪ اور منگلا ڈیم 77.47٪ بھر چکا ہے. pic.twitter.com/fVfT2pu7Gm
مزید بارشیں
محکمہ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ 25 اور 30 جولائی کے درمیان ملک کے بالائی علاقوں کے علاوہ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے اضلاع میں مزید بارشوں سے نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے سیاحوں کو بارشوں کے دوران کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بچنے کے لیے محتاط رہنے کی ہدایت ہے۔
افغانستان میں بھی سیلاب سے تباہی
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی (آئی آر سی) نے افغانستان میں مزید سیلابوں کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب کے متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیوں میں تیزی لائی جا رہی ہے۔
آئی آر سی نے کہا کہ صرف کابل، میدان وردک اور لوگر صوبوں میں 1,200 خاندان پہلے ہی بے گھر ہو چکے ہیں۔
طالبان حکومت کے آفات سے نمٹنے کے ادارے کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران افغانستان کے 14 صوبوں میں تقریباً 50 افراد مر چکے ہیں اور بڑے پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوا ہے۔
دوسری جانب طالبان حکومت کے تحت بجلی اور پانی کی وزارت نے اگلے دو دنوں میں شدید بارشوں، سیلاب اور دریاؤں کے پانی کی سطح میں اضافے کی پیش گوئی کی ہے اور دریا کے کناروں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔