سانحہ اے پی ایس کے بعد 2014 میں آئی ایس پی آر کا ریلیز کردہ گانا “مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے” پاکستان میں بہت زیادہ مشہور ہوا تھا۔ افواج پاکستان کا تیار کردہ یہ گانا اب بھارت میں بھی اس قدر مقبولیت حاصل کرچکا ہے کہ گذشتہ روز بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر ایک سکول میں منعقدہ تقریب کے موقع پر بچوں نے اس گانے پر ڈانس کیا اور سامنے موجود والدین اور استادوں سے داد حاصل کی۔
یہ گانا بنیادی طور پر ایک ننھے بچے کی آواز میں شدت پسندوں کو پیغام تھا کہ تم نے ہمارے بھائیوں کو مارا ہے لیکن ہم بدلے میں تمہیں ماریں گے نہیں بلکہ تمہارے بچوں کو پڑھا کر انہیں عقل دیں گے۔
اس گانے میں ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین کا حوصلہ بھی دکھایا گیا تھا جو ایک بیٹے کو کھونے کے باوجود اپنے دوسرے بیٹے کو اسی سکول میں تعلیم دلوانے یا پڑھوانے کے لیے پرامید ہیں۔ ساتھ ساتھ اس بھائی اور اس دوست کے جذبات بھی دکھائے گئے ہیں کہ جن کے ساتھی ان سے شدت پسندی کی وجہ سے جدا ہو گئے تھے۔ اس گانے میں شدت پسندوں کو واضح پیغام دیا گیا تھا کہ اس قوم کے حوصلے پست نہیں کئے جا سکتے۔
واضح رہے کہ ریلیز کے وقت یہ گانا افغان طالبان کے خلاف بنایا گیا تھا اور آرمی پبلک سکول کا دلخراش سانحہ اس کی وجہ بنا تھا۔ بعدازاں یہ گانا یوم دفاع، یوم پاکستان یا اس طرح کے دوسرے مواقع پر بھی چلایا جاتا تھا۔ کسی حد تک پاکستانی قوم میں یہ گانا اپنے روایتی دشمن بھارت کے خلاف بھی بہت مقبول رہا لیکن حالیہ دنوں میں اس گانے پہ بھارتی بچیوں کا رقص یہ بتاتا ہے کہ دھن اگر اچھی ہو تو الفاظ سے قطع نظر وہ گانا کوئی بھی سرحد پار سکتا ہے۔
اس ویڈیو میں آپ بچوں کو اپنا قومی پرچم پہنے ہوئے اس گانے پر پرفارم کرتے دیکھ سکتے ہیں۔ یہ گانا گزشتہ روز بھارت کے یوم جمہوریہ کی تقریبات کے دوران بچوں کے ایک سکول میں چلایا گیا اوراس کی ویڈیو بہت جلد وائرل ہو کر سوشل میڈیا کے ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہو گئی۔
واضح رہے کہ اس خبر کی مصدقہ ذرائع سے تاحال تصدیق ممکن نہیں ہو سکی۔
سوشل میڈیا پر بھی صارف اس خبر پہ دلچسپ تبصرے کرتے رہے۔ شعیب چوہدری جو میکگل یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی سکالر ہیں، انہوں نے مذاق اڑاتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ سکول کہیں جلا نہ دیا جائے۔
ایک اور صارف نے کہا کہ یہ گانا امن کا پیغام ہے اور اسے دور دور تک پہنچنا چاہیئے۔
ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے سفیر عباسی کا کہنا تھا کہ ہم لوگ ہمیشہ انڈٰین گانوں پہ ناچتے ہیں، اب ان لوگوں کو ہمارے گانوں پہ ناچنا چاہیے۔