منشیات کے استعمال اور اس کی غیر قانونی سمگلنگ کے انسداد کے عالمی دن کے موقعے پر وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو ایک پیغام میں کہا کہ ’ہمارے معاشرے میں منشیات سے منسلک جرائم کی بڑھتی ہوئی تعداد تشویش ناک ہے اور حکومت ان کے سد باب کے لیے پر عزم ہے۔‘
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق منشیات کے استعمال اور غیر قانونی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن منانے کا مقصد منشیات کی غیر قانونی سمگلنگ کے سد باب کے لیے حکومت کی مشترکہ ذمہ داری کا اعادہ ہے۔ ’منشیات ہمارے معاشرے کی بقا کے لیے خطرہ ہیں۔ مشترکہ کوششوں کے ذریعے سے ہی ہم پاکستان منشیات اور ممنوعہ اشیا کی تقسیم کو روکنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان منشیات کے استعمال کے مسئلے کو حل کرنے اور غیر قانونی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کرنے کو اولین ترجیح دیتی ہے۔ ’ہم اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ منشیات کا استعمال ایک عفریت ہے جو علاقائی حدود سے بالاتر ہے۔‘
رواں برس انسداد منشیات کے عالمی دن کا موضوع ہے: ’ثبوت واضح ہے: پرہیز میں سرمایہ کاری کریں۔‘
وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی نے اس دن کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہم ہر سال 26 جون کو منشیات کے استعمال اور سمگلنگ کے خلاف بین الاقوامی دن مناتے ہیں، یہ دن ہمارے معاشرے میں منشیات کے استعمال سے پیدا ہونے والے مستقل خطرات کی پختہ یاد دہانی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’حکومت پاکستان اس چیلنج کی شدت کو تسلیم کرتے ہوئے نیشنل اینٹی نارکوٹکس پالیسی 2019 کے تحت منشیات کے استعمال اور سمگلنگ کے خلاف جامع اقدامات کر رہی ہے۔ یہ پالیسی ایک جامع نقطہ نظر پر مشتمل ہے، جس میں منشیات کی طلب اور فراہمی میں کمی اور بین الاقوامی تعاون شامل ہے۔ یہ سٹریٹجک ستون ہماری سرحدوں کے اندر منشیات کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کی ہماری کوششوں کی بنیاد کے طور پر کام کرتے ہیں۔‘
محسن نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہمارے معاشرے پر منشیات کے استعمال کے تباہ کن اثرات کے پیشِ نظر، منشیات کے خلاف اس جنگ کو قومی ترجیح بنانا ناگزیر ہے۔‘