پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جمعہ کو کہا ہے کہ انٹروپول کی مدد سے خصوصی آپریشن کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے گرفتار کیے گئے نو مطلوب پاکستانی ملزموں کو ملک پہنچا دیا گیا ہے۔
ترجمان ایف آئی اے نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں تصدیق کی کہ یو اے ای میں گرفتار کیے گئے نو مطلوب پاکستانی شہریوں کو گذشتہ رات کے دوران پاکستان پہنچایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ مطلوب افراد کو ملک کے مختلف ائیر پورٹس پر پہنچایا گیا، جس کے بعد انہیں متعلقہ تھانوں کی پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
ایف آئی اے نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ ’ملزمان کی گرفتاری انٹرپول اسلام آباد کی انٹرپول ابوظہبی کے ساتھ مشترکہ حکمت عملی کے نتیجے میں عمل میں لائی گئی اور گرفتار ملزمان پنجاب پولیس کو مطلوب تھے۔‘
بیان کے مطابق گرفتار ملزمان میں عرفان اصغر، فرحان نزاکت، ثمر عباس، نجیب اللہ، صدام حسین، محمد رفیق، محمد ثاقب، محمد عثمان اور طارق محمود شامل ہیں۔
ملزمان کے خلاف قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمات درج تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایف آئی اے کے مطابق: ’ملزم طارق محمود گذشتہ 14 سال سے پنجاب پولیس کو مطلوب تھا جبکہ ملزم محمد رفیق کے خلاف سال 2011 میں مقدمہ درج ہوا تھا۔
’ملزم نجیب اللہ سال 2014 جبکہ ملزم صدام حسین سال 2018 میں قتل کر کے بیرون ملک فرار ہو گیا تھا۔ دیگر گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمات 2020 سے 2023 کے دوران درج کیے گئے۔‘
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں سیالکوٹ پولیس کو تین اور ڈیرہ غازی خان پولیس کو دو ملزمان مطلوب تھے جبکہ فیصل آباد، گوجرانوالہ، پاکپتن اور بھکر پولیس کو ایک، ایک ملزم مطلوب تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ ملزمان قتل کر کے بیرون ملک فرار ہو گئے تھے جنہیں یو اے ای کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔
ایف آئی اے کے مطابق: ’ملزمان کو یو اے ای سے پاکستان منتقل کرنے کے لیے ٹیم روانہ کر دی گئی ہے اور گرفتار ملزمان کو لاہور ایئرپورٹ پر پنجاب پولیس کے حکام کے حوالے کیا جائے گا۔‘