کارساز حادثے کی ملزمہ نفسیاتی مریضہ ہیں: وکیل

پیر کو کارساز کے قریب سروس روڈ پر خاتون ڈرائیور نتاشا سے ٹویوٹا لینڈ کروزر بے قابو ہو گئی جس کے نتیجے میں انہوں نے آگے جانے والی دو موٹرسائیکلوں کو ٹکر ماری، ایک کار سے ٹکرائی اور پھر الٹ گئی۔

 لینڈکروزر موٹرسائیکل کو ٹکر مارنے کے بعد الٹی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے (ویڈیو سکرین گریب، کراچی الرٹس)

کراچی سٹی کورٹ میں آج کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کے ایک دن کے جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی گئی ہے۔

ملزمہ کے وکیل عامر منسوب نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ’ملزمہ ایک نفسیاتی مریضہ ہیں اور گزشتہ پانچ سال سے زیر علاج ہیں۔‘ ان کے مطابق مریضہ کی ذہنی حالت ایسی نہیں کہ انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔ ’ایسے مریضوں کو عموماً آئیسولیشن وارڈ میں رکھا جاتا ہے۔‘

دوسری جانب، تفتیشی افسر ایس آئی او عامر الطاف نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ کی عدم پیشی کے بارے میں ایک رپورٹ اور عارضی میڈیکل رپورٹ بھی جمع کرائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ’جناح ہسپتال کے ماہر نفسیات ڈاکٹر چنی لعل نے ملزمہ کا معائنہ کرکے انہیں ہسپتال میں داخل کر لیا ہے۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ملزمہ کی حالت ایسی نہیں کہ انہیں عدالت لایا جائے۔‘

عدالت نے حکم دیا کہ اگر ملزمہ پیش کرنے کے قابل نہیں ہیں، تو متعلقہ عدالت میں ایک میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا جائے۔

پیر کو کارساز کے قریب سروس روڈ پر خاتون ڈرائیور نتاشا سے ٹویوٹا لینڈ کروزر بے قابو ہو گئی جس کے نتیجے میں انہوں نے آگے جانے والی دو موٹرسائیکلوں کو ٹکر ماری، ایک کار سے ٹکرائی اور پھر الٹ گئی۔

موٹرسائیکل سوار 62 سالہ عمران عارف اور ان کی بیٹی 23 سالہ آمنہ جان کی بازی ہار گئے، جبکہ 55 سالہ عبد السلام ولد اسحاق سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس کے مطابق حادثے کی ذمے دار خاتون ڈرائیور کے سر پر بھی چوٹ آئی۔ زخمی ہونے والے چار افراد جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایس ایس پی انویسٹیگیشن علینہ راجپر نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’حادثے کی وجہ کا تعین ابھی نہیں کیا جا سکتا لیکن ابتدائی طور پر لڑکی کی تیز رفتاری کے باعث ہی حادثہ ہوا ہے۔ پولیس میڈیکل سرجن سمیعہ کے مطابق لڑکی کے خون کے نمونے جانچ کے لیے بھجوائے جا چکے ہیں، نتاشہ کی میڈیکل ہسٹری بھی طلب کرلی گئی ہے۔‘

علینہ راجپر کے مطابق ’ملزمہ ذہنی دباؤ کا شکار نظر آرہی ہے تاہم یہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ہی دماغی صورتحال اور نشے کے استعمال کے حوالے سے حتمی طور پر کہا جا سکتا ہے۔ ملزمہ کی دماغی صورت حال کی وجہ سے اس کو جناح ہسپتال میں رکھا گیا ہے اور آج عدالت پیش کیا جائے گا۔‘

پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ’خاتون کے ڈی اے سکیم ون میں واقع بنگلے سے گاڑی لے کر نکلی تھیں، شبہ ہے کہ ان کی گاڑی جونہی دوسری گاڑی سے ٹکرائی وہ گھبرا گئیں۔ گھبراہٹ میں خاتون ڈرائیور کا پاؤں بریک کی بجائے ایکسیلیٹر پر پڑا جو مزید نقصان کا سبب بنا ہے۔ خاتون کی گاڑی قلابازیاں کھاتے ہوئے پلٹی اور چاروں ائیر بیگ کھل گئے۔ خاتون کو حادثے کے فوری بعد جمع ہونے والے افراد نے زندہ جلانے کی بھی کوشش کی، حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے خاتون کے شوہر سے بھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں، گرفتار خاتون ڈرائیور کا بیان تاحال قلمبند نہیں کیا جا سکا، ملزمہ جناح ہسپتال میں ہیں، گرفتار خاتون مکمل طور پر ہوش و حواس میں نہیں ہیں۔ خاتون کے پاس سے برطانیہ کا ڈرائیونگ لائسنس ملا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان