انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورکس کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے: وزیراعظم

دہشت گردوں کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کر  سکیں گے۔‘

مختلف قومیتوں کے تارکین وطن کو لے جانے والی کشتیاں 25 اپریل 2023 کو لیبیا کے کوسٹ گارڈ کے ذریعے سمندر میں بچاؤ کے بعد گارابولی کے علاقے میں ایک بندرگاہ میں داخل ہوتی دکھائی دے رہی ہیں (محمود ترکیہ/ اے ایف پی)

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے جمعے کو متعلقہ حکام کو ہدایت کی انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے اور سمگلروں کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے۔

وزیر اعظم نے یہ بات ملک میں امن و امان کی صورت حال پر جمعے کو اسلام آباد میں ہونے والے جائزہ اجلاس میں کہی۔

پاکستان کے مختلف شہروں سے غیر قانونی طریقے سے شہریوں کو بیرون ملک لے جانے کے دوران حادثات سامنے آتے رہے ہیں اور حالیہ مہینوں میں ایسے حادثاث میں درجنوں پاکستانیوں کی جانیں جا چکی ہیں

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ میں شامل وزرا کہتے آئے ہیں کہ حکومت نے انسانی سمگلنگ کے گھناؤنے دھندے کا مکمل قلع قمع کرنے کا پختہ عزم کر رکھا ہے اور متعلقہ ادارے اس جرم کی بیخ کنی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

رواں ہفتے ہی پاکستان کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ لیبیا کے مشرقی شہر سرت کے قریب هراوہ ساحل پر تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے سے مرنے والوں میں چار پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔

اس حادثے کے بعد پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ہم اپنے شہریوں کو موت کے جال میں پھنسانے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں۔ ہم ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے تاکہ ایسے حادثات میں کسی خاندان کو اپنے پیاروں کے تابوت نہ اٹھانا پڑے۔‘

رواں سال فروری میں وزیراطلاعات عطا تارڑ نے قومی اسمبلی کو بتایا تھا کہ پاکستان میں انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور ملک بھر میں 400 سے زائد انسانی سمگلر گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

حکومت کے مطابق انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے کیے گئے اقدامات کے تحت حکومت کی طرف سے ’انسانی سمگلروں کے 500 ملین (50 کروڑ) روپے سے زائد کے اثاثے ضبط ہو چکے ہیں اور مزید ضبط کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم‘

وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں جمعے کو ہونے والے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے  کے لیے ہماری جہاد جاری رہے گی۔ دہشت گردوں کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کر  سکیں گے۔‘

بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے دشمن ہماری معاشی کامیابیوں سے خائف ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’دہشت گردی اور انتہاپسندی کے مکمل خاتمے کے لیے وفاقی حکومت  تمام صوبوں کی استعداد بڑھانے  کے لیے بھرپور تعاون کرے گا۔

’ہمیں آپس کے تمام اختلافات بھلا کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے  مل کر کام کرنا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’دہشت گردی کے خلاف بیانئے کے حوالے سے وفاق اور صوبے مل کر کام کر رہے ہیں جو انتہائی خوش آئند ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان