لبنانی سرکاری میڈیا کے مطابق جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 11 افراد جان سے گئے، جن میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد - ماں، باپ اور ان کے تین بچے شامل ہیں۔
ان حملوں میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا گیا جس سے پہلے ہی کشیدہ خطے میں تناؤ مزید بڑھ گیا ہے۔
متاثرہ خاندان کے پانچ افراد جنوبی صوبے نبطیہ کے علاقے عین قانا میں مارے گئے۔ صوبہ صور میں دیگر تین حملوں میں چھ افراد جان سے گئے اور 32 زخمی ہوگئے۔
یہ فضائی حملے جمعرات کو دوریس کے علاقے بعلبک میں ایک سول ڈیفنس سینٹر کو تباہ کرنے کے بعد کیے گئے، جس میں 14 ریسکیو ورکرز اور رضاکار جان سے گئے تھے۔
جمعے کو لبنانی حکام نے تصدیق کی کہ جائے وقوع پر مزید زندہ بچ جانے والوں کی تلاش روک دی گئی ہے، جبکہ کچھ باقیات کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹنگ کی ضرورت ہوگی۔
جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ’گہرے افسوس‘ کا اظہار کیا اور بڑھتے ہوئے مسائل کے باوجود اپنے انسانی مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اسرائیل نے اس سینٹر کو، جو حزب اللہ سے وابستہ نہیں تھا، نشانہ بنانے کی کوئی وضاحت نہیں دی۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر OCHA نے لبنان میں شہریوں کی اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان حملوں کو ’قابل مذمت‘ قرار دیا اور متحارب فریقین کو شہریوں کو نقصان سے بچانے کے بین الاقوامی قانون کے تحت ان فرائض یاد دلائے۔
بحران کے دوران سیاسی اقدامات
اموات کی بڑھتی تعداد کے درمیان، جھڑپوں کے خاتمے کی سفارتی کوششیں تیز ہو رہی ہیں۔ لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے مبینہ طور پر ایران سے حزب اللہ کو ثالثی کے ذریعے امن معاہدے پر آمادہ کرنے کی درخواست کی ہے، جس کے تحت ممکنہ طور پر گروپ کو اسرائیل-لبنان سرحد سے پیچھے ہٹنا ہوگا۔ حزب اللہ نے آٹھ اکتوبر کو اسرائیل پر حملے شروع کیے، جب کہ اس سے ایک دن قبل حماس نے جنوبی اسرائیل میں داخل ہو کر حملے کیے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیروت میں ایرانی اہلکار علی لاریجانی، جو سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر ہیں، نے لبنان اور حزب اللہ کے لیے ایران کی حمایت کا اعادہ کیا۔ لاریجانی نے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ تہران نے حزب اللہ سے دوری اختیار کر لی ہے، اور اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی مزاحمت کے لیے ایران کی غیر متزلزل حمایت پر زور دیا۔
دریں اثنا، امریکہ نے لبنانی حکام کو ایک مسودہ تجویز پیش کی ہے، جس کا مقصد اسرائیل-حزب اللہ تنازع کو حل کرنا ہے۔ اگرچہ تفصیلات واضح نہیں ہیں، لیکن لبنانی رہنما اس تجویز پر غور کر رہے ہیں۔
طویل جنگ کے دوران بڑھتا ہوا جانی نقصان
لبنانی وزارت صحت کے مطابق، ستمبر میں اسرائیل کے فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے لبنان میں 3,400 سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔ ان میں متعدد شہری شامل ہیں۔
غزہ میں فائر بندی کے لیے اقوام متحدہ کی کوششیں
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک مسودہ قرارداد جاری کی ہے، جس میں غزہ میں ’فوری، غیر مشروط اور مستقل فائر بندی‘ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس تجویز میں حماس کے پاس موجود اسرائیلی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کا مطالبہ بھی شامل ہے۔