امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم کو ’غلط فیصلوں کا نتیجہ‘ قرار دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ اس حادثے میں کوئی بھی زندہ نہیں بچ سکا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فوجی ہیلی کاپٹر ’ناقابل یقین حد تک خراب‘ غلط راستے پر تھا جب وہ 64 مسافروں کو لے جانے والے طیارے سے ٹکرا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہیلی کاپٹر جس زاویے پر جا رہا تھا جو ناقابل یقین حد تک غلط تھا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ایئر ٹریفک کنٹرولر نے کہا ’کیا آپ دیکھ رہے ہیں... کیا تم نے اسے دیکھا ہے؟‘ لیکن جب یہ کہا گیا تو بہت کم وقت بچا تھا۔‘ انہوں نے تصادم کا الزام ’غلط فیصلوں‘ پر ڈالا۔
دوسری جانب خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس حادثے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 60 سے بڑھ گئی ہے۔
ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے فائر چیف جان ڈونیلی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’اس وقت ہمیں یقین نہیں ہے کہ کوئی زندہ بچ سکا ہے۔‘
ڈونیلی کا کہنا تھا کہ ’دریا سے اب تک 28 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ’ہم تمام لاشوں کو تلاش کرنے اور انہیں ان کے پیاروں سے ملانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘
اس سے قبل پاکستان کے وزیراعظم محمد شہبازشریف نے جمعرات کو امریکہ کے شہر واشنگٹن ڈی سی میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے تصادم کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔
امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ رونلڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب بدھ کی رات ایک امریکی فوجی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر اور امریکن ایئرلائنز کے علاقائی مسافر طیارے کے درمیان فضائی تصادم ہوا، جس کے نتیجے میں بھاری جانی نقصان کا خدشہ ہے۔
وزیراعظم نے جمعرات کو ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ ’اس مشکل میں ہماری ہمدردیاں اور دعائیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی عوام کے ساتھ ہیں۔‘
اس واقعے پر امریکی نیوز چینل سی بی ایس نیوز نے ایک پولیس عہدے دار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کم از کم 18 لاشیں حادثے کے بعد سے اب تک جائے وقوع سے ملی ہیں۔
اس فضائی حادثے کے حوالے سے امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے سوشل میڈیا پر کہا: ’ہمیں معلوم ہے کہ جانی نقصان ہوا ہے،‘ تاہم انہوں نے اموات کی تعداد نہیں بتائی۔
امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے مطابق، امریکن ایئرلائنز کے لیے کام کرنے والی پی ایس اے ایئرلائنز کی پرواز 5342 لینڈنگ کے دوران ایک بلیک ہاک ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گئی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی فوج کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ حادثے میں ان کے ہیلی کاپٹر کا بھی عمل دخل تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایف اے اے کے مطابق، یہ طیارہ وچیٹا، کنساس سے روانہ ہوا تھا اور امریکن ایئرلائنز کی ویب سائٹ کے مطابق، یہ طیارہ 65 مسافروں تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
ریسکیو آپریشن جاری
پولیس نے بتایا کہ مختلف ایجنسیز ایئرپورٹ کے ساتھ واقع دریائے پوٹومیک میں تلاش اور امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق، بدھ کی رات تمام پروازوں کی آمد و روانگی معطل کر دی گئی تاکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے والا عملہ حادثے کے مقام پر کارروائی کر سکے۔
تحقیقات کا آغاز
نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) نے کہا ہے کہ وہ واقعے کی مزید تفصیلات جمع کر رہا ہے۔
امریکہ میں فروری 2009 کے بعد سے کوئی مہلک مسافر طیارہ حادثہ پیش نہیں آیا، تاہم حالیہ برسوں میں کئی تصادم پیش آنے والے تھے، جن سے فضائی تحفظ کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔
امریکن ایئرلائنز کا مؤقف
امریکن ایئرلائنز نے سوشل میڈیا پر کہا کہ وہ ’ان اطلاعات سے آگاہ ہے کہ امریکن ایگل کی پرواز 5342، جو پی ایس اے ایئرلائنز چلا رہی تھی، ایک حادثے کا شکار ہوئی ہے۔‘
کمپنی نے کہا کہ وہ مزید تفصیلات دستیاب ہوتے ہی فراہم کرے گی۔