اسلام آباد پولیس نے منگل کو بتایا کہ پتنگ بازی کرنے والے بچوں کو مبینہ دھمکیاں پر ایک پولیس افسر کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع ہو گئی ہے۔
یہ کارروائی اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او اشفاق وڑائچ کے خلاف کی جا رہی ہیں، جن کی گذشتہ دنوں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
ویڈیو میں انہیں پتنگ اڑانے والے بچوں اور ان کے والدین کو خبردار اور دھمکیاں دیتے سنا جا سکتا ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل محمد جواد طارق نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’ایس ایچ او اشفاق وڑائچ کو چارج شیٹ کرتے ہوئے محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔‘
ویڈیو سے متعلق اشفاق وڑائچ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’یہ کچی آبادی کے لوگ ہیں، ان پڑھ ہیں اور ہمیں گھر نہیں گرانے تھے، بس انہیں خبردار کرنا تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ کچی آبادی ہے اور اس کی وجہ یہی تھی کہ کہیں کسی کا نقصان نہ ہو اور اس اعلان کا مقصد صرف ڈرانا تھا۔‘
Breaking News: Kite flying violater kids father will be booked warned a police officer in Islamabad who also warned to demolush house and ridicule him publicly. He issued warning from a Mosque. pic.twitter.com/qXdQgG7KCN
— Fakhar Ur Rehman (@Fakharrehman01) February 2, 2025
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ایک مسجد میں کھڑے ہو کر لاؤڈ سپیکر کے ذریعے لوگوں کو مبینہ دھمکیاں دے رہے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ویڈیو میں وہ اعلان کر رہے تھے کہ ’جو بچہ پتنگ بازی کرتے ہوئے پکڑا گیا اس کے باپ پر پرچہ دوں گا اور روڈ کے درمیان اسے جوتے ماروں گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جو بچہ پتنگ بازی کرتے ہوئے پکڑا گیا اس کا گھر بھی مسمار کر دوں گا۔‘
اس حوالے سے اشفاق وڑائچ کا موقف تھا کہ ’گھر مسمار کرنا یا جوتے مارنا اسلام آباد پولیس کی پالیسی نہیں، بلکہ صرف پتنگ بازی سے ڈرانا مقصد تھا۔‘
اسلام آباد پولیس کی پتنگ بازی کے خلاف مہم شروع ہے جس میں پتنگ بازی کا سامان فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
پنجاب اسمبلی نے حال ہی میں پتنگ بازی ایکٹ میں ترمیم کر کے سزاؤں میں اضافہ کیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے بیان کے مطابق صوبے میں پتنگ بازی کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے اور اس کی خلاف ورزی پر کم از کم تین سے سات سال تک قید کی سزا ہو گی۔
محکمے کا کہنا ہے کہ پتنگ بازی، پتنگوں کی تیاری، فروخت و نقل و حمل پر پانچ سے 50 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا۔