کرپشن انڈیکس پر پاکستان کی دو درجہ تنزلی، 180 ممالک میں سے 135واں نمبر: ٹرانسپیرنسی

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرپشن کی وجہ سے زندگیاں بچانے والے ماحولیاتی فنڈز خطرے میں ہیں، جن کی حفاظت بہت ضروری ہے تاکہ اس خطرے سے دوچار اربوں افراد کو بچایا جا سکے۔

11 فروری 2025 کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دو درجے تنزلی کے بعد 29ویں سے 27ویں نمبر پر آ گیا ہے (ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل)

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) 2024 میں پاکستان دو درجے تنزلی کے بعد 180 ممالک میں سے 133ویں نمبر سے 135ویں نمبر پر آ گیا ہے۔

11 فروری 2025 کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں بدعنوانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہے اور کوششوں کے باوجود اس پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو تہائی سے زائد ممالک 100 میں سے 50 سے کم سکور حاصل کر سکے ہیں، جبکہ عالمی درجہ بندی میں اوسط سکور 43 پر برقرار ہے، جو کرپشن کے خلاف فوری اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے اور کامیاب ماحولیاتی اقدامات کے نفاذ میں رکاوٹ بننے والے سنگین عالمی مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف دنیا ریکارڈ توڑ حدت اور شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہی ہے، تو دوسری جانب جمہوری اقدار کے زوال اور ماحولیاتی قیادت میں کمی نے بحران کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس صورت حال میں کرپشن ماحولیات کے تحفظ کی جنگ کو مزید مشکل بنا رہی ہے۔

کرپشن کے ادراکی اشاریے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے مختص اربوں ڈالر کے فنڈز چوری یا غیر مناسب استعمال ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، وہ ممالک جو موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، ان میں سے بیشتر کا سی پی آئی سکور 50 سے کم ہے۔

کرپشن ان ماحولیاتی منصوبوں کو متاثر کر رہی ہے جو ان ممالک کے لاکھوں افراد کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں، جس سے بے شمار زندگیاں غیر ضروری خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

یہ صورت حال شفافیت اور احتساب کے مضبوط اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتی ہے تاکہ ان فنڈز کا درست اور مؤثر استعمال یقینی بنایا جا سکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو کرپشن اور ماحولیاتی بحران کے درمیان تعلق کو سنجیدگی سے لینا ہو گا اور اس کے تدارک کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین جسٹس (ر) ضیا پرویز نے کہا ہے کہ ’رپورٹ کے مطابق خطے کے تمام ممالک کے سکور میں کمی واقع ہوئی ہے، سوائے عمان، چین، ترکی اور منگولیا کے۔

پاکستان کے سکور اور درجہ بندی میں بھی کمی دیکھی گئی ہے، جہاں 2023 میں 100 میں سے 29 کا سکور تھا، وہی اب کم ہو کر 27 رہ گیا ہے۔

’اسی طرح، پاکستان کی عالمی درجہ بندی بھی 180 ممالک میں 133 سے گر کر 135 ہو گئی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اگرچہ پورے خطے میں کرپشن کی صورت حال مزید بگڑ رہی ہے، پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جو اس مجموعی رجحان کے خلاف کچھ حد تک مزاحمت کر رہے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت