ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے منگل کو جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) میں پاکستان کی رینکنگ 2022 کے مقابلے میں سات درجے بہتر ہو گئی ہے۔
2022 میں پاکستان 180 ممالک میں کرپٹ ممالک کی فہرست میں 140 نمبر پر تھا جو گذشتہ سال سات درجے کم ہو کر 133 نمبر پر آ گیا۔
کرپشن پرسیپشن انڈیکس ماہرین اور کاروباری افراد کی رائے پر 180 ممالک اور خطوں کے عوامی شعبے میں بدعنوانی کی سطح کی درجہ بندی کرتا ہے۔ انڈیکس 13 آزاد ڈیٹا ذرائع پر بھی انحصار کرتا ہے اور صفر سے 100 کے پیمانے کا استعمال کرتا ہے جہاں صفر انتہائی بدعنوان اور 100 بہت زیادہ شفافیت کی درجہ بندی کرتا ہے۔
Released: Tl has released flagship Corruption Perception Index 2023. In CPI 2023 #Pakistan score has improved by 2 points from 27 in 2022 to 29 in CPI 2023 and rank has improved by 7 positions from 140 in CPI 2022 to 133 in CPI 2023. Details: https://t.co/3WRCY9Oq8L pic.twitter.com/iBVuCYs7aP
— Transparency International Pakistan (@TIPakistan1) January 30, 2024
برلن میں قائم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے منگل کو شائع ہونے والی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2023 کے دوران پاکستان کی رینکنگ 133 جبکہ سی پی آئی میں اس کا سکور 100 میں سے 29 تک پہنچ گیا۔
اس کے مقابلے میں 2022 میں پاکستان کی رینکنگ 140 تھی جبکہ اس کے سی پی آئی کا سکور 27 تھا۔
دوسری جانب پاکستان کے ہمسایہ ملک انڈیا کا سی پی آئی سکور 2022 میں 40 سے گر کر 2023 میں 39 پر پہنچ گیا ہے۔
افغانستان میں طالبان حکومت کے بعد ملک کی رینکنگ میں دو پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے اور اس کا سی پی آئی سکور 20 تک گر گیا ہے۔ بنگلہ دیش کو بھی اس فہرست میں تنزلی کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کا سی پی آئی سکور 24 ہے۔
ڈنمارک سی پی آر میں 90 سکور کے ساتھ دنیا کا سب سے کم بدعنوان ملک ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کوپن ہیگن لگاتار چھٹے سال انڈیکس میں سرفہرست ہے جب کہ فن لینڈ اور نیوزی لینڈ بالترتیب 87 اور 85 کے سکور کے ساتھ اس فہرست میں دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
اس سے برعکس انڈیکس میں صومالیہ محض 11 سی پی آئی سکور کے ساتھ دنیا کا سب سے بدعنوان ملک بن گیا۔ اس کے بعد وینزویلا (13)، شام (13)، جنوبی سوڈان (13) اور یمن (16) اس فہرست میں سب سے نیچے ہیں۔ یہ سب طویل معاشی اور سکیورٹی بحرانوں سے متاثر ممالک ہیں۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین جسٹس (ر) ضیا پرویز نے اپنے ریمارکس میں انڈیکس میں پاکستان کے سکور میں بہتری کی تعریف کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہتر طرز حکمرانی اور قانون کے موثر نفاذ کی پالیسیوں کے مستقبل میں مثبت نتائج برآمد ہونے کے ساتھ ساتھ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی سفارشات پر عمل درآمد کی توقع ہے۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کی واضح بہتری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے اس کا کریڈٹ سابق وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں بہتر اور کرپشن سے پاک حکومت کو جاتا ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کی واضح بہتری وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں اچھی اور کرپشن سے پاک حکومت کی عوامی خدمت کا عالمی ثبوت جبکہ نواز شریف، شہباز شریف کے خلاف سازش اور پراپگنڈا کرنے والے ہر کردار اور عمران کے منہ پر طمانچہ ہے۔
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) January 30, 2024
140 سے 133 نمبر… pic.twitter.com/peXaxeER1F
منگل کو پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’ پاکستان کا 140 سے 133 نمبر پر آنا نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی کرپشن کے خاتمے اور شفاف حکومت کی مثالی کارکردگی کا اعتراف ہے۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ ’پاکستان تحریک انصاف کے دور میں پاکستان میں کرپشن کئی گنا بڑھ گئی اور پاکستان کرپشن انڈیکس میں 140 نمبر پر چلا گیا تھا۔‘