اراکین پارلیمان کو دھمکی آمیز کالز کرنے والا گینگ گرفتار: آئی جی اسلام آباد کی بریفنگ

سینیٹر سلیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اراکین پارلیمان کو کالز موصول ہوئیں جن میں بچوں سے متعلق دھمکیاں دی جاتی ہیں کہ ان کو فلاں تھانے میں گرفتار کیا ہے آ کر چھڑا لیں۔

اسلام آباد پولیس کے اہلکار 29 فروری، 2024 کو پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر ڈیوٹی پر موجود (اے ایف پی)

آئی جی اسلام آباد نے پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں بتایا کہ اراکین پارلیمان کو فیک کالز کے ذریعے دھمکیاں دینے والے گینگ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر سلیم الرحمان کی سربراہی میں پیر کے روز پارلیمنٹ میں ہوا جس میں سینٹرز اور ممبران قومی اسمبلی کو موصول ہونے والی فیک کالز سے متعلق آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے بریفنگ دی۔

دھمکیوں سے متعلق قائمہ کمیٹی کے سربراہ سینیٹر سلیم الرحمان کا کہنا تھا کہ انہیں اور سینیٹر پلوشہ اور سینیٹر عمر فاروق کو کالز موصول ہوئیں جن میں ’بچوں سے متعلق دھمکیاں دی جاتی ہیں کہ ان کو فلاں تھانے میں گرفتار کیا ہے آ کر چھڑا لیں یا پیسے دیں تو ان کو چھوڑ دیتے ہیں۔‘

آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’شہروز نامی شخص کا ایک گینگ تھا جو ساہیوال میں آپریٹ کرتا تھا اس کو تین دن میں گرفتار کر لیا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ ’یہ معاملہ ہمارے لیے بہت چیلنجنگ معاملہ تھا۔۔۔مختلف سینیٹرز اور ایم این ایز کو جعلی ایس ایچ او بن کر کالز کیں۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ ’اس بندے نے مختلف سرکاری حکام اور کاروباری شخصیات کو بھی کالز کیں، اس کے پاس 21 سمز اور کئی فون تھے۔

’اس گینگ کے سرغنہ کا نام شہروز احمد ہے۔۔۔یہ لڑکا سنیچنگ میں بھی ملوث ہے، اس کا سالا اس کی مدد کرتا ہے، اس کو بھی ٹریک کر رہے ہیں، ایک ٹیم اس کو پکڑنے کے لیے ٹیم فیصل آباد میں موجود ہے۔‘

سینیٹر پلوشہ خان نے آئی جی کی بریفنگ پر ریمارکس دیے ’آئی جی اسلام آباد نے بہترین کام کیا ہے۔‘ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ یہ سیاستدانوں کو ہی کیوں کالز کرتا ہے؟ آئی جی صاحب اب اس کی ضمانت نہیں ہونی چاہیے۔‘ 

آئی جی اسلام آباد نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جا رہی ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔

اس کے علاوہ کمیٹی کے اجلاس میں سکولوں میں منشیات کے استعمال پر بھی بات ہوئی۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ’سینتھیٹک ڈرگس بہت زیادہ ہو گئی ہیں جس کے حوالے سے اقدامات کیے جانے چاہیے۔‘

سیکرٹری داخلہ خرم آغا نے کمیٹی کو بتایا کہ ’ڈرگز کے حوالے سے ہمارے قوانین موجود ہیں، ہم نارکوٹکس کے حوالے سے ایجوکیشن والوں سے بھی رابطے میں ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان