انٹرنیٹ جھوٹ سے بھرا پڑا ہے اور آن لائن جاب بورڈز بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔
نئی ملازمت تلاش کرنا کبھی اتنا آسان نہیں رہا کیونکہ آن لائن پوسٹنگز بڑی تعداد میں موجود ہوتی ہیں لیکن آن لائن جاب بورڈز اس عمل کو اور بھی تکلیف دہ بنا رہے ہیں کیونکہ وہ اصلی ملازمتوں کے ساتھ جعلی ملازمتوں کی فہرستیں بھی شامل کر رہے ہیں۔
لنکڈ جیسا ایک ہائرنگ پلیٹ فارم ’گرین ہاؤس‘ نے اپنے کلائنٹس کی جاب پوسٹنگز اور ہائرنگ کے طریقوں کا پچھلے سال تجزیہ کیا اور پایا کہ لسٹ کے اندر پانچ جابز میں سے ایک حقیقت میں جعلی ہوتی ہے۔
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق لنکڈ ان اور گرین ہاؤس مبینہ طور پر جعلی ملازمتوں سے نمٹنے کے لیے ’حقیقی‘ ملازمتوں پر تصدیقی بیج لگاتے ہیں۔
اس کے تجزیے کے مطابق، 2024 کے دوران جن ملازمتوں کا اشتہار لگایا گیا ان میں سے 18 سے 22 فیصد ’گھوسٹ جابز‘ تھیں — وہ ملازمتیں جن کا اشتہار دیا گیا تھا لیکن حقیقت میں کبھی موجود نہیں تھیں یا ان پر کسی کو نہیں رکھا گیا، حالانکہ امیدواروں نے اپنی سی ویز بھیجی تھیں۔
گرین ہاؤس کے صدر جان سٹروس نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ یہ صورت حال ’ایک قسم کا ڈراؤنا شو‘ بن چکی ہے۔ ’جاب مارکیٹ پہلے سے روح جھنجھوڑ دینے والی ہوگئی ہے۔‘
کمپنیوں نے اس کی مختلف وجوہات بتائیں کہ وہ ایسی ملازمتوں کے اشتہار کیوں لگاتی ہیں جن پر کبھی بھرتی نہیں کرنی۔ کچھ حصہ کامیابی کا تاثر دینے کے لیے ہو سکتا ہے، جو کمپنیاں ملازمتیں دے رہی ہی ہیں، وہ ممکنہ طور پر یہ تاثر دیتی ہیں کہ وہ ترقی کر رہی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کچھ کیسز میں، کوئی کمپنی کسی عہدے کے لیے فعال طور پر بھرتی نہیں کر رہی ہوتی، لیکن وہ اشہتار کو اس امید پر لگائے رکھتی ہے کہ ان کے آئیڈیل امیدوار ایک دن اسے دیکھ کر درخواست دے دیں گے۔
ریزوم بلڈر، جو ایک آن لائن ریزومے اور جابز پلیٹ فارم ہے، نے اپنے ان کلائنٹس سے سروے کیا جو خالی آسامیوں کے اشتہارات دیتے ہیں، تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ ’گھوسٹ جابز‘ کے اشتہار کیوں لگاتے ہیں۔
سروے میں شامل 60 فیصد سے زائد افراد نے اس عمل کو جزوی طور پر اس لیے کیا کہ ’ملازمین کو یقین دلایا جائے کہ نئے کارکنوں سے ان کا کام کا بوجھ کم ہوگا۔‘
اس سے بھی زیادہ — 62 فیصد نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے ملازمین کو احساس ہو کہ ’ان کی جگہ کوئی اور لے سکتا ہے۔‘
گرین ہاؤس کے مطابق، اس کے پلیٹ فارم پر کم از کم 70 فیصد کمپنیوں نے 2024 کی دوسری سہ ماہی میں کم از کم ایک گھوسٹ جاب پوسٹ کی، اور 15 فیصد کمپنیاں یہ باقاعدگی سے کرتی ہیں۔
ڈیٹا کے مطابق تعمیرات، آرٹس، کھانے کی سروسز اور قانونی خدمات فراہم کرنے والی صنعتیں سب سے زیادہ گھوسٹ جابز کے اشتہار لگاتی ہیں۔
ایک مایوس کری ایٹیو ، الیگزینڈر ریا، نے ’گھوسٹ جابز‘ (ایسی نوکریاں جو حقیقت میں موجود نہیں ہوتیں) کے بارے میں اپنا تجربہ بتایا اور لنکڈاِن پر نظریہ پیش کیا کہ یہ جعلی اشتہارات کمپنیوں کی طرف سے ’چارہ‘ آزمانے کے لیے ہوتے ہیں۔
انہوں نے لکھا: ’تو ان درخواست کے نظام کا مقصد کیا ہے؟ میرے خیال میں یہ صرف تحقیق کے لیے کرداروں کا انٹرویو لینے کا ایک طریقہ ہے۔ یہ جانچنے کے لیے کہ کس قسم کی مچھلی کس قسم کے چارے کے ساتھ پکڑی جا سکتی ہے اور پھر انہیں واپس پھینک دیا جاتا ہے۔‘
انہوں نے اس عمل کو ’کھیل کے طور پر مچھلی پکڑنا‘ کہا۔
ایک اور لنکڈ ان صارف، لانس ہمپھیل نے ’گھوسٹ پوسٹس‘ کے ساتھ اپنے تجربات کے بارے میں لکھا۔
انہوں نے لکھا: ’میرے خیال میں اب لنکڈ ان پر ملازمت کے لیے اپلائی کرنا ممکن نہیں رہا۔ تقریباً ہر ملازمت ایک خودکار پوسٹ ہے جو جعلی مملازمت ہوتی ہے یا مجھے ایک ثانوی ویب سائٹ کی طرف لے جاتی ہے جو فراڈ ہوتی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ لنکڈ ان کو جاب پوسٹنگز کے لیے اپنے تقاضے بڑھانے چاہیے۔‘
گھوسٹ جابز کو کسی بورڈ پر پہچاننے کا کوئی واضح طریقہ نہیں ہے، لیکن کچھ نشانیاں ہیں۔ ایسی ملازمتیں جن کا اشتہار بار بار لگایا جاتا ہے، وہ گھوسٹ جابز ہو سکتی ہیں۔ ایسے اشتہار جو مہینوں تک اپ ڈیٹ نہ ہوں اور کوئی درخواست کی آخری تاریخ نہ ہو، وہ بھی جعلی ہو سکتی ہیں۔
ایک ملازمت کے اشتہار کا ایک کمپنی کے ہائرنگ پیج کے ساتھ موازنہ کریں۔ اگر کمپنی اپنی ویب سائٹ پر خالی اسامی کا اشتہار لگاتی ہے، تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ جس ملازمت کے لیے آپ درخواست دے رہے ہیں وہ حقیقت میں موجود ہے۔
یہ بھی مددگار ہو سکتا ہے کہ آپ کمپنی کے کسی فرد سے اس عہدے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے رابطہ کریں۔ اگر وہاں کوئی بھی اس اسامی کے بارے میں معلومات نہیں رکھتا تو یہ ممکن ہے کہ وہ نوکری حقیقت میں موجود نہ ہو۔
© The Independent